ادارہ شماریات نے مہنگائی کے ہفتہ وار اعداد و شمار جاری کردیے ۔ جس کے مطابق ایک ہفتے میں 14 اشیا ضروریہ مہنگی اور 24 اشیاء ضروریہ سستی جبکہ 13 کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے اثرات مختلف اشیا کی قیمتوں میں کمی کی صورت میں ظاہر ہوئے۔ ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں کمی آئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق مہنگائی کی شرح ایک اعشاریہ 7 فیصد کم ہو کر سالانہ بنیادوں پر 35.24 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
گزشتہ ہفتے پیاز فی کلو 10 روپے، زندہ مرغی فی کلو 16 رویے سستی ہوئی۔
دال مسور فی کلو 11 روپے، دال چنا اور دال مونگ 6، 6 روپے سستی ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں :
بجلی مزید مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا میں دائر کردی گئی
ٹیکس واجبات ادا نہ کرنے پر یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے بینک اکاؤنٹس منجمد
ایک ہفتے کے دوران چھوٹا گوشت فی کلو 17 روپے، بڑا گوشت 6 روپے فی کلو مہنگا ہوا۔ آلو، آگ جلانے والی لکڑی، نمک اور سگریٹ بھی مہنگی ہوئی۔
حکومتی اعداد و شمار اپنی جگہ لیکن عوام کا کہنا ہے کہ ڈالر اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کے باوجود بازاروں میں اشیائے خورو نوش کی قیمتوں میں نمایاں کمی نہ آسکی۔
کراچی کے شہری کہتے ہیں کہ ڈالر تین سو انتیس سے دو سو اسی روپے اور پیٹرول تین سو اکتیس سے تین سو تیئس روپے پر آگیا۔ اس کے باوجود بیشتر اشیا کے دام زیادہ نیچے نہ آسکے۔
دوسری طرف دکانداروں کا دعویٰ ہے کہ آٹا کم ہو کر ایک سو پینتیس روپے،چینی ایک سو تیس اور گھی تین سو اسی روپے کلو پر آگیا۔
بازار میں موجود خریداروں نے دکانداروں کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہکچھ چیزوں کی قیمتوں میں معمولی کمی ہوئی ہے جیسے دال اور سبزی کے دام تو کم ہوئے ہیں لیکن یہ کمی شہریوں کے لئے ناکافی ہے۔