پاکستان کے سینئر قانون دان ایس ایم ظفر 93 برس کی عمر میں انتقال کر گئے، مرحوم کی نماز جنازہ کل لاہور میں ادا کی جائے گی۔
خاندانی ذرائع کے مطابق ایس ایم ظفر طویل عرصے سے علیل تھے، جو آج خالق حقیقی سے جاملے۔
ایس ایم ظفر معروف وکیل بیرسٹر علی ظفر کے والد تھے، ان کا شمار ملک کے بڑے قانون دانوں میں ہوتا تھا۔
ایس ایم ظفر 6 دسمبر 1930 کو برما میں پیدا ہوئے، انہوں نے قیام پاکستان سے قبل گورنمنٹ کالج لاہور میں داخلہ لیا اور گریجوایشن کی تعلیم حاصل کی۔
ایس ایم ظفر نے یونیورسٹی لا کالج سے قانون کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد 1950 میں وکالت شروع کی اور چوٹی کے وکیلوں میں شمار ہونے لگے۔
ایس ایم ظفر ایوب خان کے دور میں قانون و پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر رہے جبکہ 2003 سے 2012 تک مسلم لیگ ق کے سینیٹر بھی رہے، وہ 1975 میں صدر لاہور ہائیکورٹ بار بنے اور 1979 میں سپریم کورٹ بار کے صدر بھی منتخب ہوئے۔
ایس ایم ظفر نے بہت سے اہم کیسز لڑے اور ان میں کامیابی حاصل کی، مرحوم کئی کتابوں کے مصنف اور کالم نگار تھے، ان کی مشہور تصانیف ”میرے مشہور مقدمے“ اور ڈائیلاگ آن پالیٹیکل چیس بورڈ شامل ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے اپنی خود نوشت ایس ایم ظفر کی کہانی،ان کی زبانی بھی تحریر کی۔
انہوں نے اردو اور انگریزی میں 12 سے زیادہ کتابیں بھی تحریر کیں جن میں ان کی آپ بیتی،ایس ایم ظفر کی کہانی،ان کی زبانی،میرے مشہور مقدمے اور دیگر تصانیف شامل ہیں۔
ایس ایم ظفر کی نمازہ جنازہ جمعہ کو لاہور میں ادا کی جائے گی۔
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے معروف قانون دان ایس ایم ظفر کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور انہوں نے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار بھی کیا۔
محسن نقوی نے کہا کہ ایس ایم ظفر نے ہمیشہ قانون کی حکمرانی کے لیے آواز بلند کی، ایس ایم ظفر کی ملک کے لئے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، اللہ تعالٰی مرحوم کی روح کو جوار رحمت میں جگہ دے اور غمزدہ خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین!
نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے ممتاز قانون دان ایس ایم ظفر کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ایک تعزیتی بیان میں نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے کہا کہ ایس ایم ظفر پاکستان کے نامور اور ایک صاحب بصیرت قانون دان تھے جنہوں نے بلوچستان سمیت ملک بھر میں بہت سے اہم نوعیت کے مقدمات میں اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا لوہا منوایا اور یہ مقدمات پاکستان کی تاریخ کا اہم حصہ بن گئے۔
علی مردان ڈومکی نے مرحوم کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے صبر و جمیل کے لیے دعا کی۔
نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے بھی سینئر قانون دان اور دانشور ایس ایم ظفر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ایس ایم ظفر کے انتقال کی خبر سن کر دلی افسوس ہوا، ایس ایم ظفر ایک بلند پایہ قانون دان ہی نہیں بلکہ ایک شائستہ انسان بھی تھے، مرحوم نے ملکی و بین الاقوامی مقدموں میں اہم کامیابیاں حاصل کیں، مرحوم کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
نگراں وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین!