وزارت داخلہ کی جانب سے قائم کی جانے والی انکوائری کمیٹی نے پاکستان کے 12 ہزار96 مبینہ جعلی پاسپورٹس کے اجراء کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
پاکستان کی وزارت داخلہ کی جانب سے تحقیقات کا آغاز سعودی حکومت کی شکایت پرکیا گیا۔
جعلی پاکستانی پاسپورٹ پاسپورٹ پرسعودی عرب جانے والوں کی فہرستیں تحقیقاتی کمیٹی کوموصول ہوگئی ہیں، کمیٹی نادراسے افغان مہاجرین کا ڈیٹاحاصل کرکے اسکروٹنی کرے گی۔
بتایاگیا ہے کہ سعودی عرب کا سفرکرنے والے افغان شہریوں کو پاکستان کے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ پر پاسپورٹ جاری کیے گئے۔
افغان شہریوں نے پاکستانی پاسپورٹ سعودی عرب میں سفارتخانے ریاض کو دے دیے ہیں۔پاسپورٹ اینڈ امیگریشن حکام کمیٹی پاسپورٹ کے اجراء میں کوتاہیوں کا پتہ لگائے گی۔
اس حوالے سے کمیٹی ان پاسپورٹ پرروانگی کی سہولت کے لیے مختلف اداروں کی ملی بھگت کا تعین بھی کرے گی۔ پاکستان سے سعودی عرب تک نادرا، پاسپورٹ اورایف آئی اے کے مختلف افسران کی ذمہ داری کا تعین بھی کیا جائے گا۔
تحققیقاتی کمیٹی 15 دن کے اندر اپنے نتائج اور سفارشات سیکرٹری داخلہ کو پیش کرے گی۔
سعودی عرب کی جانب سے شکایت کے بعد امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے نئے اور تجدید شدہ پاسپورٹ کے اجراء کیلئے جانچ پڑتال میں اضافہ کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جعلی پاسپورٹ بنانے والے گروہ کا مرکزی ملزم لاہورجبکہ معاملے میں ملوث پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ اسلام آباد کا ایک حاضرسروس اورایک ریٹائرڈ ملازم گرفتار کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے پاکستان میں غیرقانونی طور پرمقیم غیرملکیوں کو ملک چھوڑنے کے لیے 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن دی جاچکی ہے۔