بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما اپنی تیز رفتار ڈرائیونگ کی وجہ سے تنقید کی زد میں ہیں۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق انہیں ممبئی پونے ایکسپریس وے پر تیز رفتاری کے باعث تین ٹریفک چالان موصول ہوئے ہیں۔
محکمہ ٹریفک کے اندرونی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اسٹار کرکٹر کو 200 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار سے ڈرائیونگ کرتے دیکھا گیا، رفتار کی سوئی 215 کلومیٹر فی گھنٹہ تک بھی پہنچی۔
اس لاپرواہی نے شرما کی حفاظت سے متعلق سوالات کو جنم دیا ہے، خاص طور پر ایک ایسے وقت میں جب ورلڈ کپ جیسے اہم مقابلے میں حصہ لے رہے ہیں۔
اندرونی ذرائع کے مطابق بھارت کے سب سے پسندیدہ اسپورٹس آئیکون میں سے ایک روہت شرما کو اتنی تیز رفتاری سے گاڑی چلانے کے بجائے پولیس کی نگرانی میں ٹیم بس کا استعمال کرنا چاہیئے تھا۔
شرما کے پاس لیمبورگینی ہے جس کی نمبر پلیٹ ان کے ایک روزہ کرکٹ میں بنائے جانے والےسب سے زیادہ اسکور کی عکاسی کرتی ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے یہ خبرسامنے آتے ہی دلچسپ تبصروں میں اپنی آراء کا اظہار کیا۔
ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک صارف نے کہا کہ جب تک روہت شرما 200 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز رفتاری سے ڈبل سنچری اسکور کرتے ہیں تب تک یہ ٹھیک ہے۔
ایک صارف نےریڈٹ پر لکھا کہ ’200 رنز کو شرما سے بہتر کون سنبھال سکتا تھا۔ ’ان کی پسندیدہ وڑا پاؤ کی دکان جلد بند ہونے والی ہے، اس لیے انہیں جلدی کرنی ہوگی‘۔
لیکن کچھ سنجیدہ صارفین نے بھارتی کپتان کے اس ایڈونچر کو حماقت قراردیا۔
کئی صارفین نے کہا کہ روہت شرما نے رشبھ پنڈت والے حادثے کے بعد بھی کچھ نہیں سیکھا۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’200 کلومیٹر کی رفتار سے جانے کا خطرہ کیوں مول لیا جائے خصوصاًجب ورلڈ کپ چل رہا ہو تو ایک چھوٹی سی چوٹ بھی سب کچھ خراب کر دے گی۔ رشبھ اب بھی صحت یاب ہو رہا ہے‘۔
آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے اپنے چوتھے میچ میں آج بھارت کا مقابلہ بنگلہ دیش سے ہوگا۔ یہ میچ پونے کے مہاراشٹر کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
اگر بھارت نے کامیابی حاصل کی تو بھارت 50 اوورز کے فارمیٹ میں بنگلہ دیش کیخلاف 32 واں میچ جیتے گا۔ دوسری جانب اگر بنگلہ دیش نے روہت شرما کی ٹیم کو ہرایا تو یہ انکی بھارت کیخلاف نویں فتح ہوگی۔
آخری بار بھارت بنگلہ دیش ٹاکرا ایشیا کپ 2023 کے سپر فور میں ہوا تھا جس میں شرما الیون کو6 رنز سے شکست ہوئی تھی۔