بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ اسرو نے چاند پر انسان بھیجنے اور 2040 تک ایک خلائی سٹیشن قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
بھارتی وزیر اعظم کا یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک کا پہلا انسانی خلائی مشن ہفتہ کو ہونے والی ایک اہم آزمائشی پرواز کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ ملک کو اب نئے اور اہم اہداف بنانے چاہئیں، جس میں 2035 تک ’بھارتیہ انترکش اسٹیشن‘ (بھارتی خلائی اسٹیشن) کا قیام اور 2040 تک پہلا ہندوستانی انسان چاند پر بھیجنا شامل ہے۔
مودی نے ان سے چاند پر ”مشنزکی ایک سیریز“ کے منصوبے تیار کرنے کو کہا۔
خیال رہے کہ ہندوستان انتہائی کم بجٹ میں خلائی آپریشن چلاتا ہے اور اگست میں بڑے پیمانے پر غیر دریافت شدہ قمری جنوبی قطب کے قریب جہاز اتارنے والا پہلا ملک بن چکا ہے۔
اس کے ایک ماہ بعد اس نے سورج کی بیرونی تہوں کا مشاہدہ کرنے کے لیے ایک خلائی جہاز کامیابی کے ساتھ لانچ کیا۔
2014 میں بھارت مریخ کے گرد مدار میں سیٹلائٹ تعینات کرنے والا پہلا ایشیائی ملک بن گیا تھا، اور اس کی خلائی ایجنسی انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (ISRO) نے 2017 میں ایک ہی مشن میں 104 سیٹلائٹ لانچ کیے تھے۔
ہندوستان کی موجودہ توجہ بیرونی خلا میں اپنے پہلے انسان بردار مشن پر مرکوز ہے، جسے گگنیان یا ”اسکائی کرافٹ“ کہا جاتا ہے۔
اسرو کے مطابق، تین روزہ مشن، جو اگلے سال متوقع ہے، اس کا مقصد زمین کے مدار میں تین رکنی عملے کو بھیجنا ہے جس کی لاگت تقریباً 1.08 بلین ڈالر ہے۔
یہ ملک جاپان کے ساتھ چاند پر تحقیقات شروع کرنے، مریخ پر جہاز اتارنے اور اگلے دو سالوں میں زہرہ پر مداری مشن بھیجنے کا بھی منصوبہ رکھتا ہے۔