ایڈورٹائزنگ مالیاتی صنعت میں انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہے، خاص طور پر بینکوں کے لیے جو اسے آگاہی پیدا کرنے، گاہکوں کو خدمات کے بارے میں تعلیم دینے، اور کاروبار کی جانب راغب کرنے کی ترغیب دیتے ہیں. تاہم، مؤثر مارکیٹنگ اور تنازعات سے بچنے کے درمیان صحیح توازن رکھنا ایک اہم چیلنج ہے.
بینکوں کو اکثر اپنی اشتہاری مہمات کے لئے جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ وہ اس تشہیر کے لیے بعض اوقات حساس موضوعات کو چھوتے ہیں یا ایسے بیانیے استعمال کرتے ہیں جو قابلِ اعتراض یا نامناسب تصور کیے جاتے ہیں۔
ایسی ہی ایک مثال بھارت کے ایچ ڈی ایف سی بینک کی ہے جسے اپنے نئے اشتہار پر تنقید کا سامنا ہے۔
حالیہ اشتہار میں ’وجل (نگراں) آنٹی‘ نامی ایک کردارکو اسٹاپ سائن سے ملتی جلتی روایتی بندیا ماتھے پر لگائے دیکھا گیا۔ یہ اشتہار 2022 کی ایچ ڈی ایف سی مہم کا حصہ تھا جس کا مقصد ملک بھر میں محفوظ بینکاری طریقوں کو فروغ دینا ہے۔
ایچ ڈی ایف سی بینک نے اداکارہ انورادھا مینن کے ساتھ مل کرسائبر فراڈ سے انتباہ کے لیے ”وجل آنٹی“ کا کردارتخلیق ادا کیا۔
اشتہار میں لکھا تھا، ’وجل آرمی میں شامل ہو جاؤ، چلو واپس لڑتے ہیں۔ مالی فراڈ نئے دشمن ہیں اور وہ پہلے سے کہیں زیادہ بڑے اور پیچیدہ ہیں۔ ”ڈونٹ گیٹ اسکیمڈ“ آپ کو تازہ ترین فراڈ سے آگا رہنے کے لیے ضروری تمام معلومات سے لیس کرنے کا ایک اقدام ہے۔
تاہم اس اشتہار کو آن لائن تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور کچھ لوگوں نے اسے ہندو مخالف قرار دیا۔
ایک پریشان صارف نے ایکس پر لکھا ، ’ایچ ڈی ایف سی بینک یہ کیا ہے؟ آپ اس طرح ہندو خواتین کا مذاق کیسے اڑا سکتے ہیں؟ کیا ہندو عورتیں اس طرح بندی پہنتی ہیں؟ وجل آرمی میں خواتین کی کیا ضرورت ہے‘۔
ایک اور شخص نے اس سے اتفاق کرتے ہوئے رائے دی کہ جو بھی آپ کا تخلیقی سربراہ ہے، آپ کے گاہکوں کی اکثریت کی ثقافتی حساسیت کا احترام کرنے کے بنیادی آداب سے محروم ہے، ”احمق پن اپنے عروج پرہے“۔
میڈیا ادارے کریٹیلی نے ایچ ڈی ایف سی بینک سے درخواست کی ہے کہ وہ اس غیر حساسیت کی وجہ سے اس اشتہار کو ہٹا دے۔
انہوں نے ایکس پربینک ذمہ داران کے سامنے سوال اٹھایا کہ، ’کیا آپ اس طرح ہندو ثقافت کی نمائندگی کرتے ہیں جس میں عورت کے ماتھے پر(اسٹاپ سائن) ہوتا ہے؟ آپ ثقافتی طور پر کتنے اندھے ہیں؟ آپ دنیا کے چوتھے سب سے بڑے بینک ہیں اور آپ پربھارت کی صحیح نمائندگی کرنے کی بڑی ذمہ داری ہے‘۔