شمالی وزیرستان میں گزشتہ روز شہید ہونے والے سپاہی وارث خان کو مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ آبائی علاقے میں سپرد خاک کردیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 27 سالہ وارث خان کا تعلق کرک سے ہے۔
سپاہی وارث خان 16 اکتوبر 2023 کو شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں دہشتگردوں کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے میں شہید ہوئے۔
نماز جنازہ میں فوجی افسران، جوان ، رشتہ داروں اور اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سپاہی وارث خان نے سوگواران میں بیوہ، 2 بیٹے اور والدین چھوڑے ہیں۔
پاک فوج کے ترجمان ادارے کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کی بزدلانہ کارروائیوں سے پاک فوج کے جوانوں کے عزم اور حوصلے متزلزل نہیں ہو سکتے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردی کیخلاف جنگ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ 16 اکتوبر 2023 کو سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شمالی اور جنوبی وزیرستان میں دو مختلف جھڑپیں ہوئیں، جس میں دو دہشت گرد ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا جبکہ دو سپاہیوں نے جام شہادت نوش کیا۔
جھڑپوں کے بعد آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پہلا واقعہ جنوبی وزیرستان میں عثمان منزہ میں پیش آیا، جہاں سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں ایک دہشت گرد ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔
اس دوران کوٹلی آزاد کشمیر کا رہائشی 31 سالہ سپاہی ساجد اعظم بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوا۔
دوسرے واقعے میں شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ جس میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔
دہشت گردوں سے جھڑپ کے دوران کرک کا رہائشی 27 سالہ سپاہی وارث خان وطن پر قربان ہوا۔