دورہ چین پر موجود نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ پاکستان کیلئےچین کے ساتھ تعلقات سے زیادہ کوئی اہم نہیں۔ سی پیک کی بدولت پاکستان کاسماجی ومعاشی منظرنامہ تبدیل ہوگیا۔
وزیراعظم انوارالحق کاکڑ چار روزہ دورے پر گزشتہ روز چین پہنچے تھے جہاں وہ 17 اور 18 اکتوبر کو بیجنگ میں منعقد ہونے والے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کے علاوہ چین کے صدر شی جن پنگ، سرمایہ کاروں اور تاجروں سے ملاقاتیں کریں گے۔
اپنے خطاب میں انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ پاک چین دوستی ہرموقع پرثابت قدم رہی ہے، دوطرفہ خصوصی تعلقات کوپاکستان میں قومی اتفاق حاصل ہے اور ہم کسی کو پاک چین تعلق متاثر کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک منصوبہ پاک چیک اسٹریٹجک تعاون کا مظہراور دونوں ممالک کےبڑھتےتعلقات کی علامت ہے۔ یہ پائیدارترقی کےقومی ایجنڈےکوآگےبڑھارہاہے۔
نگراں وزیراعظم 4 روزہ دورے پر چین پہنچ گئے
سی پیک کی 10ویں سالگرہ منانے کیلئے تیاریوں کی ہدایت
سی پیک میں نئے باب کا اضافہ کیا جائے گا، چینی سفیر
انہوں نے کہا کہ سی پیک نے پاکستان کے بنیادی ڈھانچےکوجدید بنایا، اس کے منصوبوں سے نوجوان آبادی کوترقی کےمواقع ملے۔ روزگارکے مواقع اورغربت کےخاتمےمیں مددملی۔ سی پیک بلوچستان کےعوام کی ترقی وخوشحالی کامینارہے۔
انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ سی پیک کو افغانستان تک وسعت دینے سے خطے میں ترقی کی راہ ہموارکررہےہیں، سی پیک سے ہم نے 8 سو کلو میٹرنئی سڑکیں اورشاہراہوں کانیٹ ورک بنایا، نیشنل گرڈمیں8000 میگاواٹ بجلی شامل کی۔
واضح رہے کہ نگراں وفاقی وزیر تجارت گوہراعجاز بھی بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کے لیے چین میں موجود ہیں۔