ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن اور کک بیکس کے الزامات پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہیٰ اور ان کے صاحبزادے مونس کے خلاف نیب نے ریفرنس تیار کرلیا ہے، اور ذرائع کا کہنا ہے کہ باپ کے وزیر اعلی بننے کے بعد بیٹے کے اثاثوں میں اضافہ ہوا ہے۔
نیب ذرائع نے بتایا کہ گجرات میں ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن اور کک بیکس کے الزامات میں پی ٹی آئی کے صدر پرویز الہی اور ان کے بیٹے مونس الہی سمیت دیگر کے خلاف نیب ریفرنس تیار کرلیا گیا ہے۔ ریفرنس میں پرویز الہی ،مونس الہی ،محمد خان بھٹی سمیت 6 ملزمان نامزد کئے گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ پرویز الہی نے بطور وزیر اعلی پنجاب گجرات کے لیے 72 ارب کے ترقیاتی پیکجز دیے، اورا نہوں نے خلاف قانون تمام ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی اور کک بیکس لیے۔
ذرائع کے مطابق پرویزالہیٰ کے بیٹے مونس الہیٰ نے متعلقہ حکام سے میٹنگ کرکے کک بیکس کے شئیر طے کیے، اور باپ کے وزیر اعلی بننے کے بعد بیٹے مونس کے اثاثوں میں اضافہ ہوا۔
ذرائع نے بتایا کہ مونس الہیٰ پر رشوت کے پیسوں سے 72 ملین کی 384 کنال اراضی خریدنے کا الزام ہے، جب کہ سابق وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کے اکاؤنٹ میں بھی جمع 100ملین کے ذرائع موجود نہیں ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ریجنل بورڈ ریفرنس کا جائزہ لینے کے بعد منظوری کےلیے چیئرمین نیب کو بھجوائے گا، اور چئیر مین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا جائے گا۔