پیپلزپارٹی کے رہنما علی موسیٰ گیلانی نے کہا ہے کہ فرخ حبیب نے پراعتماد انداز میں پریس کانفرنس کی، ان پر کوئی دباؤ نظر نہیں آرہا تھا، سیاسی لوگوں میں بات چیت کے دروازے بند نہیں ہونے چاہئیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری کہتی ہیں کہ ن لیگ کے رہنماؤں نے بدترین تشدد برداشت کیا مگر پارٹی نہیں چھوڑی، چٹان کی طرح اپنے قائد کے ساتھ کھڑے رہے۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ“ میں گفتگو کرتے ہوئے علی موسیٰ گیلانی نے کہا کہ سائفر کو سیاست کیلئے استعمال کیا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنی ذات کیلئے فیصلے کئے، اب انھیں اپنے کئے کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ 2018 میں ن لیگ سے ٹکٹ واپس کرائے گئے، ہر انتخابات میں میدان جنگ ہمیشہ پنجاب میں بنتا ہے، 2018 میں پی ٹی آئی کو بھرپور سپورٹ حاصل تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی لیول پلئینگ فیلڈ کی بات کرتی ہے، پیپلزپارٹی کا یک نکاتی مطالبہ ہے، انتخابات فوری کرائےجائیں۔
علی موسیٰ کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی لوگوں میں بات چیت کے دروازے بند نہیں ہونے چاہئیں، ن لیگ نگراں حکومت کو اون کررہی ہے، انھیں نگراں حکومت سےعلیحدہ رہنا چاہئے، ن لیگ کو نگراں حکومت کا حصہ بننے سے نقصان ہوگا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری نے آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثنا پر پرویز مشرف دور میں بدترین تشدد ہوا، لیکن وہ اپنی پارٹی کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے رہے، جبکہ پرویز رشید پر بدترین تشدد ہوا، انھوں نے بھی پارٹی نہیں چھوڑی۔
انھوں نے کہا کہ رانا ثنا پر منشیات کا جھوٹا کیس بنایا گیا، حنیف عباسی پر دباؤ ڈالا گیا لیکن انہوں نے پارٹی نہیں چھوڑی۔
عظمیٰ بخاری نے سابق چیف جسٹس پاکستان پر الزام عائد کیا کہ ثاقب نثار، شیخ رشید کی انتخابی مہم چلا رہے تھے، شفاف انتخابات کا مطلب ہے چیئرمین پی ٹی آئی کے مقدمات بھول جائیں۔
لیگی رہنما نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو 3 بار انتخابات کی تاریخ دینے کا موقع ملا، انھوں نے انتخابات کی تاریخ کیوں نہیں دی، چیئرمین پی ٹی آئی صرف دھمکیاں دے سکتے ہیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی پر تنقید کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ن لیگ پر حملہ کرنا پیپلزپارٹی کی مجبوری ہے، آصف زرداری اور پیپلزپارٹی کے مؤقف میں تضاد ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی شکایت کس سے کر رہی ہے، لیول پلئینگ فیلڈ کس سے مانگ رہی ہے۔ نگراں حکومت نے پیٹرول مہنگا کیا تو بھی الزام ن لیگ پر آیا تھا۔