پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے کپتان بابر اعظم کو کپتانی چھوڑنے اور ٹیم کے کھلاڑی کے طور پر کھیلنے کا مشورہ دے دیا۔
آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ میں بھارت سے مقابلے کے بعد شعیب ملک نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان کو کپتانی چھوڑ کر بطور کرکٹر کھیلنے کا مشورہ دیا ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں شرکت کے دوران شعیب ملک نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بابر اعظم کے لیے میری مخلصانہ رائے ہے جو میں پہلے بھی دے چکا ہوں کہ بابر اعظم کو کپتانی چھوڑ دینی چاہیئے۔
انہوں نے واضح کیا کہ وہ بابر اعظم کے بارے میں ایسی رائے رکھتے ہیں، اس لیے نہیں کہ پاکستان بھارت سے ہار گیا اور نہ ہی اس کی وجہ یہ ہے کہ ٹیم بڑے فرق سے ہار گئی، لیکن ان کا ماننا ہے کہ 29 سالہ کپتان کپتانی کے بغیر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے بات کا باریک بینی سے جائزہ لیا ہے جس کی بنیاد پر میں یہ کہہ رہا ہوں کہ بابر اعظم بطور کرکٹر اپنے اور ٹیم کے لیے شاندار پرفارمنس دے سکتے ہیں۔‘
شعیب ملک کا کہنا تھا کہ بابر اعظم بطور کپتانی سے ہٹ کر نہیں سوچتے اور کسی بھی کرکٹر کو اپنی قیادت کو بیٹنگ کی صلاحیتوں کے ساتھ نہیں ملانا چاہیے کیونکہ قیادت اور بیٹنگ یہ 2 مختلف چیزیں ہیں۔ وہ طویل عرصے سے کپتان ہیں لیکن ان میں بہتری نہیں آ رہی ہے۔
ٹیم کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے 41 سالہ شعیب ملک نے کہا کہ اگر ہماری ٹیم کا کوئی میچ پلان کے مطابق چلتا ہے تو ہمارے کھلاڑی اٹیک کرتے ہیں لیکن اگر کچھ منصوبے سے ہٹ کیا جاتا ہے تو وہ دفاعی کھیل کھیلنے لگتے ہیں۔
شعیب ملک کے مطابق بابر اعظم کو کھلاڑیوں کے ساتھ ملاقات کرنی چاہیے۔ بھارت سے شکست کے باوجود شعیب ملک نے بابر اعظم کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انہیں یاد دلایا کہ ٹورنامنٹ ابھی ختم نہیں ہوا، بہت سے میچ باقی ہیں، اپنے آپ کو مضبوط رکھیں۔