خاندان کا نظام منظم انداز سے چلانے کے لیے خواتین کی حیثیت ریڑھ کی ہڈی کی سی ہوتی ہے، اور اس کیلئے خواتین کی بھرپورصحت اہم تصورکی جاتی ہے۔
خواہ نوکری پیشہ خاتون ہو یا گھریلو خواتین، دونوں کی صحت انتہائی اہم ہے، لہذا خواتین کو یہ سمجھنا چاہئیے کہ ایک اچھا طرزِ زندگی ہی ان کی صحت پر مثبت اثر ڈال سکتا ہے۔
خواتین کا اپنی صحت کا خیال نہ رکھنا ان کو ان سنگین مسائل میں مبتلا کرسکتا ہے، خواتین ذیل میں بیان کئے گئے مسائل کو ہر گز نظرانداز نہ کریں۔
خواتین میں خون کی کمی ایک عام مسئلہ ہے جو عموماً نو عمر لڑکیوں میں عام ہوتا ہے۔ طبی ماہرین اس بیماری سے بچاؤ کیلئے آئرن، وٹامن سی اور فولیٹ سے بھرپورغذاؤں کے استعمال پر زور دیتے ہیں۔
سلاد کے پتوں کو ترو تازہ رکھنے کا آسان ترین طریقہ
خواتین کو میک اپ کا بخار 2 ہزار سال پہلے سے ہے، ثبوت سامنے آگئے
مرغی کا گوشت، پھلیاں، سبز پتوں والی سبزیاں اور خشک میوہ جات آئرن سے بھرپورغذائیں ہیں۔
وٹامن سی رسیلے پھلوں اور پالک میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جبکہ فولیٹ اناج، سبزیاں، انڈوں، مونگ پھلی اور بیجوں میں پایا ہوتا ہے۔
بے وقت کھانا کم عمر لڑکیوں کیلئے بہت نقصان دہ ہے، یہ جلد کے مسائل کی وجہ بھی بنتا ہے۔
پھلوں اور سبزیوں کے استعمال سے چمکدار جلد اور متوازن وزن میں مدد ملتی ہے۔ اناج میں میں موجود فائبر نہ صرف آنتوں کو صحت مند رکھتا ہے بلکہ جلد کی صحت اور وزن کو بھی متوزان رکھتا ہے۔
30 سال کی عمرکے بعد تقریباً ہر خاتون ہڈیوں کے درد میں مبتلا ہوجاتی ہیں، صحتمند ہڈیوں کیلئے کیلشیم کھانے کے علاوہ ورزش کرنا بھی ضروری ہے۔
ڈیری مصنوعات کیلشیم کا بہترین ذریعہ ہے، دودھ، پنیر یا دہی کی شکل میں خواتین اس کو استعمال کرسکتی ہیں۔
یہ پروٹین اور فاسفورس بھی فراہم کرتے ہیں جو مضبوط ہڈیوں کے لیے ضروری ہیں۔
خواتین میں وزن کے اضافے جیسے مسائل زیادہ ہوتے ہیں، جو عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہائی بلڈ پریشر، دل کی بیماریوں اور ذیابیطس کا سبب بن سکتا ہے۔
وزن کو منظم کرنے کے لئے روزانہ ورزش کرنا ضروری ہے۔
صحت مند وزن کو برقرار رکھنے کے لیے چکن، انڈے، ڈیری مصنوعات، پھلیاں اور دالوں کو اپنی غذا میں شامل کریں۔
مینوپاز کے ساتھ، لپڈ میں اضافہ اور خون کی شریانوں کا بلاک ہونا دل کی بیماری کے خطرات کو بڑھاتا ہے۔
30-40 منٹ کی ورزش کے ساتھ ساتھ کم مقدار میں سیچوریٹڈ فیٹس اور فائبر سے بھرپور غذاؤں کا انتخاب دل کی بیماریوں کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔
ڈپریشن اور اضطراب خواتین میں اب عام ہو چکا ہے، اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور غذائیں دماغ کے خلیات کو محفوظ رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔
کاربوہائیڈریٹ کی مناسب مقدار دماغ کی نشونما کو برقرار رکھنے میں بھی مدد کرتی ہے۔