نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ہم فوری طور پر فلسطینیوں کی مدد کے لیے تیار ہیں، ریاض میں او آئی سی کانفرنس کے دوران سعودی ہم منصب سے ملاقات کا متمنی ہوں، اسرائیل اور دیگر ممالک فلسطینیوں کی علیحدہ ریاست تسلیم کریں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ فلسطین کا معاملہ بہت اہم ہے، فلسطین کے موجودہ صورتحال پر بھی بات ہوگی، اس میں کوئی شک نہیں کہ اسرائیل جارحیت دکھا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام پر فضائی حملے کیے گئے، ان حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد معصوم شہری مارے گئے۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ افسوسناک امر ہے کہ غزہ کے عوام کے پاس نہ پانی ہے اور نہ غذا، یہ صورتحال نسل کشی کی طرف جارہی ہے، اسرائیلبین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرے، اقوام متحدہ کی قرارداد کا بھی احترام کیا جائے۔
سعودی عرب جائز حقوق کے حصول کیلئے فلسطینی عوام کیساتھ کھڑا ہے، محمد بن سلمان
فرانس: فلسطینوں کیساتھ اظہار یکجہتی ریلی روکنے کیلئے آنسو گیس اورواٹر کیننن کااستعمال
ایران کا شام اور سعودی عرب سے رابطہ، اسرائیلی حملہ مسلم امہ کو متحد کر دے گا؟
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی جدوجہد کے خلاف اسرائیلی جارحیت ناقابل قبول ہے، فلسطینیوں کے حقوق کا احترام کیا جانا چاہئے اوران کو آزاد ریاست کا حق دیا جائے۔
نگراں وزیر خارجہ نے کہا کہ امداد کے حوالے سے یو این ایجنسیز اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے رابطے میں ہیں، بدقسمتی سے غزہ کا مکمل محاصرہ کر رکھا گیا ہے۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ او آئی سی کی ایگزیکیٹو کمیٹی کے غیرمعمولی اجلاس میں شرکت کروں گا، غزہ کے محاصرے کی مذمت کرتے ہیں، غزہ کے عوام کو صحت کی سہولت تک دستیاب نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطین کے عوام کی نسل کشی کررہا ہے، 7 دہائیوں سے اسرائیل کا فلسطینی علاقوں پر ناجائز قبضہ ہے، اسرائیل کی جارحیت کو فلسطینی جدوجہد سے ملانا ناقابل قبول ہے۔
نگراں وزیر خارجہ نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اور دیگر ممالک فلسطینیوں کی علیحدہ ریاست تسلیم کریں، القدس الشریف اس ریاست کا دارلحکومت ہو۔