بلوچستان کے ضلع تربت کی تحصیل کیچ کےعلاقے سیٹلائٹ ٹاؤن میں قتل 5 مزدوروں کو ملتان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد پولیس کے دستے نے جاں بحق مزدوروں کو سلامی دی۔
شجاع آباد میں ادا کی گئی نماز جنازہ میں اہل خانہ سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
ضلعی انتظامیہ کی طرف سے مزدوروں کی تدفین کے تمام انتظامات کئے گئے۔
یاد رہے کہ تربت میں قتل کیے گئے 6 مزدروں کی لاشیں اتوار کی صبح حکومت بلوچستان کے خصوصی ہیلی کاپٹر کے ذریعے ملتان پہنچائی گئی تھیں۔
نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی نے خالد ائیر بیس پر مزدوروں کی میتوں کو ملتان روانہ کیا تھا، اور اس موقع مزدوروں کی مغفرت کے لیے دعا بھی کی گئی تھی۔
نگراں وزیر اعلیٰ کی شہداء کے ورثاء سے بات چیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بے گناہ مزدوروں کے قتل پر بلوچستان کا ہر فرد رنجیدہ ہے، اور سوگوار خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ بے گناہ مزدوروں کا قتل سفاکیت کی انتہا ہے ملوث عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے۔
اس سے قبل ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان بلوچ نے نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان کو واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ جاں بحق مزدور گزشتہ کئی سالوں سے تربت میں کام کررہے تھے اور ان کا تعلق ملتان و گرد و نواح سے تھا۔
ڈی سی کیچ کا کہنا تھا کہ واقعہ کے بعد ضلع بھر میں سیکورٹی انتظامات کو مزید سخت کر دیا گیا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ملکر اس واقعہ کی تحقیقات کررہے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کیچ نے بتایا کہ ضلع بھر میں کام کرنے والے مزدوروں کی پروفائلنگ شروع کر دی گئی ہے اور حتمی ڈیٹا ایک ہفتے میں مرتب کرلیا جائے گا۔
واضح رہے کہ دو روز قبل کیچ کےعلاقے سیٹلائٹ ٹاؤن میں نامعلوم افراد نے رات کے وقت ٹھیکیدار کے گھر میں سوئے ہوئے 6 مزدوروں کو قتل کردیا تھا، واقعے میں دو مزدور شدید زخمی ہوئے، پولیس نے زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔
مزید پڑھیں: تربت میں 6 مزدوروں کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا
قتل کے بعد پولیس حکام نے بتایا تھا کہ غیر مقامی مزدور مقامی ٹھیکیدار نصیر کے گھر میں موجود تھے، رات گئے نامعلوم افراد نے ٹھیکیدار کے گھر میں گھس کر فائرنگ کی، جس سے وہاں موجود سوئے ہوئے 6 افراد موقع پر جاں بحق اور دو زخمی ہوئے۔
جاں بحق افراد کی شناخت رضوان ولد اللہ داد، شہباز ولد ممتاز، وسیم ولد ممتاز، شفیق احمد ولد نامعلوم، محمد نعیم ولد نامعلوم اور سکندر ولد نامعلوم کے نام سے ہوئی۔ جب کہ زخمیوں میں غلام مصطفی ولد نذیر احمد سکنہ ملتان اور توحید ولد جاور خان سکنہ نارووال پنجاب شامل ہیں۔