بھارت کے انتہا پسند پنڈت کی مسلمانوں سے نفرت اور اسرائیل کی ظالمانہ کارروائیوں کی حمایت کھل کر سامنے آگئی، یتی نرسنگھنند نے اسرائیل کے فلسطین پر حملوں کو اچھا اقدام قرار دیا۔
بھارت میں جہاں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے حقوق پامال کئے جارہے ہیں، اور آئے روز کسی نہ کسی بہانے سے مسلمانوں کو ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا جاتا ہے، وہیں دنیا میں کہیں مسلمانوں پر تشدد و ظلم برپا کیا جائے تو ہندو انتہا پسند اس کی کھل کر حمایت کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
اب ایک اور انتہاپسند کی مسلمانوں سے نفرت اور اسرائیل کی ظالمانہ کارروائیوں کی حمایت کھل کر سامنے آگئی ہے، اور بھارت میں معروف ہندو پنڈت یتی نرسنگھنند نے اسرائیلی اقدامات اور فلسطین پر جارحیت کے حق میں بیان دیتے وہئے اسرائیل کے فلسطین پر حملوں کو اچھا اقدام قرار دیا ہے۔
یتی نرسنگھنند نے اپنے ایک بیان میں نہایت غلیظ زبان کا استعمال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ہندو پچھلے 1400 سال سے اسلام کا مقابلہ کر رہے ہیں، اور سوائے اسلام کے تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔
نرسنگھنند نے مغلظات بکتے ہوئے کہا کہ مسلمان یہودیوں اور ہندوؤں دونوں کے لئے مصیبت ہیں۔
یتی نرسنگھنند نے کہا کہ ہندوؤں کو اسرائیل میں پوری مذہبی آزادی کے ساتھ رہائش فراہم کی جائے، رہائش کے مطالبے کا مقصد اسرائیلوں کی اسلام کے خلافلڑنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔
پنڈت یتی نرسنگھنند کے بیان سے بھارت کی مسلمانوں کے لئے بغض اور نفرت عالمی سطح پر عیاں ہو گئی، اقوام متحدہ کو چائیے کہ بھارت کے مسلمان مخالف بیانات کا سخت نوٹس لے۔