وزارت توانائی نے انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) سے معاہدوں پر وضاحت پیش کر دی۔
وزارت توانائی کےمطابق حبکو کے ساتھ پاور پرچیز ایگریمنٹ کی مدت مارچ 2027 کو ختم ہو جائے گی، حبکو کے ساتھ کسی بھی معاہدے میں کوئی توسیع نہیں کی گئی۔
حکام کے مطابق حبکو پلانٹ فرنس آئل پر چلتا ہے، پلانٹ کو کوئلے پر چلانے کے لیے کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
توانائی کی وزارت نے مزید بتایا کہ کیپکو نے 2022 میں اپنی 25 سال کی مدت مکمل کی، کیپکو کے ساتھ بجلی کی خرید و فروخت کے معاہدے میں کوئی توسیع نہیں کی گئی۔
حکام کے مطابق اکتوبر 2022 میں پی پی اے کی میعاد ختم ہونے کے بعد سے پلانٹ بند ہے۔ کیپکو، میپکو کے بجلی صارفین کو بغیر کسی چارج کے گرڈ اسٹیشن کی سہولیات فراہم کر رہا ہے، حکومت کے کیپکو میں 45 فیصد شیئرز ہیں۔
وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ اینگرو پاور پراجیکٹ میں حکومت سندھ کی طرف سے کوئی سرمایہ کاری نہیں کی گئی۔ سندھ کے پاس اینگرو پاور پروجیکٹ کا کوئی حصہ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
نیٹ میٹرنگ پالیسی ختم ہوئی تو سولر پینلز کی فروخت متاثر ہوگی، ماہرین
بجلی کے بھاری بلوں کے بعد سولر پینلز کی قیمتیں آپ کے ہوش اڑا دیں گی
حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ پلانٹ میں سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی نے حکومت کی طرف سے سرمایہ کاری کی ہے۔ پروجیکٹ کی کل ایکویٹی کا 51 فیصد سندھ کا ہے۔حکومت سندھ ایس ای سی ایم سی میں 51 فیصد شیئر ہولڈنگ ہے۔