Aaj Logo

اپ ڈیٹ 14 اکتوبر 2023 06:11pm

مولانا فضل الرحمان سے حماس کے رہنما ڈاکٹر ناجی زہیر کی ملاقات

جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے حماس کے رہنما ڈاکٹر ناجی زہیر نے ملاقات کی ہے۔ گزشتہ روز حماس رہنما ابوالولید خالد مشعل اور مولانا فضل الرحمان میں ٹیلیفونک رابطہ ہوا تھا۔ جس میں فلسطین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مولانا فضل الرحمان سے حماس کے رہنما ڈاکٹر ناجی زہیر کی ملاقات میں سابق چئیرمین سینٹ رضاء ربانی، مولانا عبدالغفور حیدری، سینیٹر طلحہ محمود، مفتی ابرار احمد اور سید سلمان گیلانی بھی موجود تھے۔

ترجمان جے یو آئی کے مطابق حماس کے رہنما نے مولانا فضل الرحمان کو فلسطین کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ناجی زہیر جے یو آئی کے زیر اہتمام مفتی محمود کانفرنس میں شرکت کریں گے جبکہ حماس کے بانی و سابق سربراہ خالد مشعل وڈیو لنک سے خطاب کریں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز حماس رہنما ابوالولید خالد مشعل اور مولانا فضل الرحمان میں ٹیلیفونک رابطہ ہوا تھا۔

سربراہ جے یو آئی ایف سے بات چیت کرتے ہوئے ابوالولید خالد مشعل نے انھیں فلسطین اسرائیل تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا اور جمعہ کو یوم طوفان اقصیٰ منانے پر مولانا فضل الرحمان کا شکریہ ادا کیا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ فلسطینی مسلمانوں کے دکھ درد کو محسوس کرتے ہیں، اپنے فلسطینی بھائیوں کو کسی صورت تنہاء نہیں چھوڑیں گے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں اسرائیل کے فسلطینیوں سے وحشیانہ سلوک کا نوٹس لیں۔

اسرائیل کی امریکا سے زیادہ بمباری

جے یو آئی سیکرٹریٹ پشاور میں گزشتہ روز خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہا ہے، غزہ کے لوگ پچھتر سالوں سے اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں، عرب سر زمین پر اسرائیل ناسور بن چکا ہے جس کے خاتمے کے لئے فلسطینیوں نے نسلیں قربان کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں :

اسرائیل کا شمالی غزہ کے 11 لاکھ رہائشیوں کو 24 گھنٹے میں علاقہ خالی کرنے کا الٹی میٹم

پاکستان سمیت دنیا بھر میں لاکھوں افراد فلسطینیوں کیلئے نکل آئے

امام کعبہ فلسطینیوں کیلئے دعا کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے

انھوں نے کہا تھا کہ ’اسرائیل انسانی حقوق کو مسلسل پامال کرتے ہوئے شہری عمارتوں سمیت ننھی جانوں کو مسل رہا ہے، اسرائیل نے ایک دن میں جو بمباری کی ہے شاید امریکا نے ایک سال میں بھی افغانستان پر نہیں کی ہوگی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ جنگ کے عالمی اصولوں کو پاؤں تلے روندا جا رہا ہے لیکن امریکا اور یورپ سمیت عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

Read Comments