نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ ملک کی بہتری کیلئے ذاتی مفادات کو پس پشت ڈالنا ہوگا، کالعدم ٹی ٹی پی سےکسی قسم کےمذاکرات نہیں ہوں گے، نوازشریف کی واپسی کے حوالے سے جو قانون کہے گا وہ کردیں گے۔
گورنر ہاؤس پشاور میں سرحد چیمبر کے وفد کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ پشاور مجھے اپنے گھر کی طرح لگتا ہے، خیبر پختونخوا میں میرے بہت سے پرانے دوست ہیں۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ پشاور اور پشتو ایک دوسرے کیلئے لازم وملزوم ہیں، پاکستان کی تمام مقامی زبانیں ہماری ہیں، صوبے کے لوگوں کی ثقافت، اقدار سے دلی وابستگی ہے، میں نے یہاں کے لوگوں میں صداقت دیکھی ہے۔
نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کےعوام نے دہشت گردی کا بہادری سے مقابلہ کیا، شہداء کی قربانیوں کوفراموش نہیں کرسکتے، صفوت غیور جیسے 90 ہزار شہداء نے ملک کیلئے قربانی دی۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت کیلئےکسی بھی قربانی سےدریغ نہیں کرنا چاہیے، ملک کی بہتری کیلئے ہمیں ذاتی مفادات کو پس پشت ڈالناہوگا، صوبے کے مسائل کے حل کیلئے ہرممکن تعاون کریں گے، کوشش ہے مختصر وقت میں بہترین کارکردگی پیش کریں۔
نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سے کسی قسم کےمذاکرات نہیں ہوں گے، دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پرعزم ہیں، غیر قانونی مقیم باشندوں کو اپنے ملک واپس جانا ہوگا، ان کی وجہ سے معاشرے میں مختلف مسائل پیدا ہو رہے ہیں، ہم کسی ضد، دشمنی یا بدلہ لینے کیلئےان کو واپس نہیں بھیج رہے، قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کو نہیں نکالا جائے گا۔
انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ عدالت سے پوچھیں کہ وہ نوازشریف کی واپسی پر کیا کرے گی، سابق وزیراعظم عدالتی فیصلے کے تحت ملک سے باہر گئے، وہ ملک کے 3 مرتبہ وزیراعظم رہے ہیں، ان کی واپسی پر جو قوانین کہیں گے ویسے ہم کردیں گے، الیکشن کمشین جس دن کہے گا الیکشن میں چلے جائیں گے۔