اسرائیل کی بمباری کے بعد غزہ میں اسکاٹش وزیراعظم حمزہ یوسف کی ساس اور دیگر فیملی ممبر بھی پھنسے ہوئے ہیں۔ حمزہ یوسف کی ساس نے غزہ سے ویڈیو پیغام جاری کیا ہے۔ جس میں وہ خاصی جذباتی دکھائی دے رہی ہیں۔
اسرائیل کے غزہ میں انسانیت سوز مظالم جاری ہیں ۔ اسرائیل نے شمالی غزہ کے 11لاکھ رہائشیوں کو 24 گھنٹے میں علاقہ خالی کرنے کا الٹی میٹم دیا ہے۔
اسکاٹش وزیراعظم حمزہ یوسف کی اہلیہ نادیہ النکلہ کی والدہ الزبتھ اور والد میجڈ النکلہ اور فیملی کے دیگر افراد غزہ میں پھنسے ہیں۔
یاد رہے کہ حمزہ یوسف کی اہلیہ کی والدہ اور والد گزشتہ ہفتے اپنی 93 سالہ والدہ سے ملنے کے لیے غزہ گئے تھے کہ اچانک اس دوران حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا، جواب میں اسرائیل کی غزہ میں وحشیانہ بمباری جاری ہے اور اب سینئر اسرائیلی حکام نے علاقے کے محاصرے کا اعلان کرکے شمالی غزہ خالی کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اسکاٹش وزیراعظم حمزہ یوسف نے ایکس (ٹوئٹر) پر اپنی ساس کا ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ الزبتھ النکلہ ہیں۔ جو میری ساس ہیں۔
انھوں نے لکھا کہ غزہ کے لوگوں کی اکثریت کی طرح الزبتھ کا بھی حماس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہیں غزہ چھوڑنے کے لیے کہا گیا ہے لیکن باقی آبادی کی طرح وہ بھی پھنسی ہوئی ہیں اور ان کے پاس جانے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
ویڈیو پیغام میں الزبتھ خاصی جذباتی اور فکر مند دکھائی دے رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ غزہ میں ہر طرف تباہی پھیل گئی ہے، 10 لاکھ افراد سخت مشکلات میں ہیں۔
انھوں نے جذباتی انداز میں کہا کہ لوگ نقل مکانی کررہے ہیں، ہوسکتا ہے یہ ہمارا آخری ویڈیو پیغام ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ کہ اسپتالوں میں بھی لوگ ہیں انھیں کیسے نکالیں گے۔ کہاں ہے انسانیتہر طرف لوگ پریشان ہیں لوگوں کے پاس کھانا نہیں ہے بجلی اور ایندھن بھی نہیں ہے لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اسکاٹ لینڈ کے پاکستانی نژاد وزیراعظم حمزہ یوسف کی اہلیہ نے جمعرات کو اچانک ایک انٹرویو بیچ میں ہی رکوا دیا اور پھوٹ پھوٹ کر رو پڑی تھیں، انہیں دورانِ انٹرویو خبر ملی تھی کہ غزہ میں ان کے اہل خانہ جس گھر میں مقیم تھے اس پر بمباری کی گئی ہے۔
حمزہ یوسف اور ان کی اہلیہ نادیہ النکلہ دونوں نے غزہ میں موجود اپنی فیملی کی سلامتی کے حوالے سے بارہا خوف کا اظہار کیا ۔ ان کے والدین، دادی، بھائی اور ان کے بچے اس وقت غزہ میں پھنسے ہوئے ہیں۔
اپنی سرکاری رہائش گاہ کے ڈرائنگ روم میں انٹرویو کے ابتدائی لمحات میں النکلہ روتے ہوئے کمرے میں داخل ہوئیں، اور انہوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ چند گھنٹے پہلے وہ اپنی فیملی سے بات کر رہی تھیں لیکن اب ان سے رابطہ نہیں ہو پا رہا تھا۔
اسکاٹش وزیراعظم نے بعد میں کہا کہ وہ بمباری کی میڈیا رپورٹس دیکھ رہی تھیں، انہوں نے اس علاقے کو پہچانا جہاں ان کے والدین رہ رہے ہیں۔
آخر کار ان کا اپنے اہل خانہ سے رابطہ ہوا جنہوں نے تصدیق کی کہ وہ محفوظ ہیں۔