اسرائیلی افواج کو مفت کھانا فراہم کرنے کے اعلان پر میک ڈونلڈز کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، اور معروف ملٹی نیشنل فاسٹ فوڈ چین کے بائیکاٹ کا مطالبہ زور پکڑرہا ہے۔
جمعے کے روز دنیا بھر میں سوشل میڈیا پر ’بائیکاٹ میکڈونلڈ‘ ٹرینڈ کر رہا ہے، جس کی وجہ یہ ہے کہ معروف ملٹی نیشنل فاسٹ فوڈ چین کی جانب سے اسرائیلی افواج کو مفت کھانا فراہم کرکے ان کی مدد کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
معروف ملٹی نیشنل برگر کمپنی نے اسرائیلی فوجیوں کو مفت کھانا بھیجنے کا اعلان اپنے آفیشل اسرائیلی برانچ انسٹاگرام ہینڈل پر تصاویر کے ساتھ کیا، اور کہا کہ انہوں نے پانچ شاخیں کھولی ہیں جو “صرف سیکیورٹی اور ریسکیو فورسز کو امداد اور عطیات سے متعلق ہیں، اور ہم روزانہ کی بنیاد پر تقریبا 4000 کھانے اسرائیلی فوج کو عطیہ کریں گے۔
دوسری جانب یہ خبر سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کی پوسٹیں سامنے آنی لگیں، اور دنیا بھر کے مسلمان برگر کمپنی کے اس اعلان سے ناخوش دکھائی دیئے۔ جب کہ انٹرنیٹ صارفین برگر جائنٹ کا بائیکاٹ کرنے اور فلسطین کی حمایت کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین نے سوشل میڈیا پر غزہ کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے واضح کیا کہ فلسطینیوں کے لئے خوراک کے تمام راستے بند کردیئے گئے ہیں۔
ایک صارف نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ایک طرف فلسطینیوں کے پاس کھانا نہیں ہے اور یہ کمپنی اسرائیلی فورسز کو مفت کھانا دے رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر مکمل ناکہ بندی کے بعد غزہ کی پٹی میں اہم رسد خطرناک حد تک کم ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے پیر کے روز غزہ کا مکمل محاصرہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ساحلی علاقے میں خوراک، ایندھن اور پانی کے داخلے کو روک دیا اور تمام کراسنگ پوائنٹس بند کررکھے ہیں۔