انٹربینک میں روپے کی بحالی اور ڈالر کی بے قدری کا سلسلہ آج بھی جاری رہا۔
کاروباری ہفتے کے آخری روز انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 96 پیسے کمی ہوگئی، جس کے بعد ڈالر کا لین دین 277 روپے 62 پیسے پر بند ہوا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق روان ہفتے کے دوران انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 5 روپے 6 پیسے کم ہوگئی۔
اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت فروخت ایک روپے کمی سے 277 روپے پر آگئی۔
دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کی لہر دیکھی گئی، 100 انڈیکس میں 721 پوائنٹس کے اضافے کے بعد انڈیکس 6 سال بعد 49 ہزار 493 پوائنٹس پر بند ہوا۔
اس سے قبل 9 جون 2017 کو 100 انڈیکس 49 ہزار پوائنٹس پر دیکھا گیا تھا۔
ادھر سونا فی تولہ 100 روپے کمی کے بعد ایک لاکھ 97 ہزار 100 روپے کا ہوگیا۔
ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کے بعد ملک میں ڈالر کی قدر میں مسلسل کمی سامنے آرہی ہے۔
ڈالر کی قدر مسلسل گرنے سے پاکستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے۔ روپیہ بہترین کارکردگی دکھانے والی کرنسی بن گئی۔
دو ماہ میں ڈالر کی قیمت میں پچاس روپے سے زیادہ کمی دیکھنے میں آئی ہے، جس سے مالی سال 2024 کے لیے شرح نمو تین اعشاریہ پانچ فیصد تک بہتر ہوگئی۔
پیٹرول کی فروخت میں 8 فیصد سے زائد اضافہ دیکھنے میں آیا جبکہ کاٹن کی پیداوار بہتر فیصد اور گندم کی پیداوار اٹھائیس ملین ٹن تک پہنچ گئی ہے۔