** ایک طرف اسرائیلی فوجی دستے غزہ میں داخل ہونے سے صورتحال سنگین ہوگئی ہے، دوسری جانب حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید 9 اسرائیلی قیدی مارے گئے ہیں، اسرائیلی الٹی میٹم کے بعد نقل مکانی کرنے والے قافلے پر بھی حملہ کیا گیا ہے، جس میں خواتین اور بچوں سمیت 70 سے زائد شہید ہوگئے۔**
گزشتہ بارہ گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 100 فلسطینی بچے شہید ہوئے ہیں۔
بمباری میں فلسطینی شہدا کی تعداد 1900 سے زائد ہوگئی، 614 بچے اور 370 خواتین بھی شہدا میں شامل ہیں، سات ہزار 696 زخمی ہیں، پانی، بجلی اور خوراک کا سنگین بحران ہوگیا ہے۔
اسرائیل ڈیفنس فورسز نے کہا کہ انہوں نے یہ حملے غزہ کے علاقے میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور اس کے بنیادی ڈھانچے کے خطرے کو ختم کرنے کے لیے کیے ہیں۔
اسرائیل نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ فوجیوں نے یرغمالیوں کو ڈھونڈنے سے متعلق بعض شواہد بھی اکھٹا کیے ہیں۔
سوشل پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) پر اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے اسرائیل پر حملے کے فوراً بعد غزہ میں حماس کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور ٹینک شکن میزائلوں پر جوابی حملے کیے ہیں۔
اسرائیل کی فضائیہ کے مطابق اسرائیل ڈیفنس فورسز نے غزہ کی پٹی میں علاقائی سطح پر حملے کیے ہیں تاکہ علاقے میں موجود دہشت گردوں اور ہتھیاروں سے پاک کیا جا سکے اور لاپتہ ہونے والے افراد کو تلاش کیا جا سکے۔
سعودی عرب جائز حقوق کے حصول کیلئے فلسطینی عوام کیساتھ کھڑا ہے، محمد بن سلمان
فرانس: فلسطینوں کیساتھ اظہار یکجہتی ریلی روکنے کیلئے آنسو گیس اورواٹر کیننن کااستعمال
ایران کا شام اور سعودی عرب سے رابطہ، اسرائیلی حملہ مسلم امہ کو متحد کر دے گا؟
دارالحکومت ریاض میں سعودی وزارت خارجہ کے ہیڈ کوارٹر میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اور سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جس میں غزہ کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کا کہنا تھا کہ ہم غزہ میں صورتحال کو بہتر بنانے اور شہریوں کو تحفظ دینے کے لئے سعودی عرب کے ساتھ ملکر کام کر رہے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں اسرائیل پر ہونے والے حملے کو جائز قرار نہیں دیا جاسکتا لیکن ہم یہ بھی سمجھتے ہیں کہ حماس فلسطینیوں کی نمائندگی نہیں کرتی ہے۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کی جائے اور لوگوں کو جبراً نقل مکانی کرنے جیسے اقدامات کو منسوخ کیا جائے اور لوگوں تک امداد پہنچانے کی اجازت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ مسلہ فلسطین کو حل کروانے میں اپنا کردار ادا کرے تاکہ خطے میں امن اور سلامتی کو یقینی بنایا جاسکے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے غزہ میں فاسفورس کے استعمال کی تصدیق کی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں غیر ملکیوں سمیت 13 قیدی بھی مارے گئے۔
اسرائیل میں حماس کے حملے میں تھائی لینڈ کے مزید تین شہری ہلاک، تعداد 29 ہوگئی، جبکہ اسرائیل نے حماس کے سینیئر جنرل کو ہلاک کرنے کا دعوی بھی کیا ہے۔
لبنان میں اسرائیلی فورسز کی بمباری سےعالمی نشریاتی ادارے کے کیمرا مین شہید، خاتون رپورٹر سمیت چار افراد زخمی ہوگئے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینتونیو گوتیرس نے اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ اس سے اندازہ ہوتا ہے، خطرہ کتنا پھیل چکا ہے۔
اداکار جارج کلونی نے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صرف صحافی ہی نہیں پورا خطہ اس جنگ کی لپیٹ میں ہے۔
حماس کے مطابق امریکا اور مغربی ممالک اسرائیل کے جرائم میں حصہ دار ہیں، شہریوں کے قافلے پر حملہ اور قتل عام ایک سنگین جرم ہے، یہ ہتھکنڈے ہمارے لوگوں کے حوصلے پست نہیں کرسکتے، ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
جوبائیڈن انتظامیہ نےاسرائیل کو وارننگ میں کہا کہ غزہ میں زمینی آپریشن کے دوران بڑے پیمانے پر عام شہریوں کو نشانہ بنانے سے اجتناب کریں۔ اس سے اسرائیل کے خلاف عالمی سطح پر نفرت پھیلے گی۔
صدر بائیڈن نے کہا کہ فلسطینیوں کی اکثریت کا حماس سے تعلق نہیں ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن ریاض پہنچ گئے، جہاں سعودی قیادت سے ملاقات کریں گے۔
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات میں حماس کا دفتر بند کرانے پر بات چیت ہوئی، انٹونی بلنکن نے کہا کہ حماس کے ساتھ پہلے جیسا رویہ نہیں رکھیں گے۔
قطری امیر کا غزہ خالی کرانے کے اسرائیلی الٹی میٹم پر کہا کہ اس کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں، امریکا نے 6 ارب ڈالرز کی رقم کی ایران منتقلی بھی روک دی۔
اسرائیلی جارحیت رکوانے کے لیے روس میدان میں آگیا ہے، اقوم متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں قرارداد کا مسودہ پیش کیا گیا۔
قرارداد میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کے ساتھ ہی غزہ میں امداد کی فراہمی اور نقل مکانی کرنے والوں کو محفوظ انخلا کی سہولت دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
سعودی وزارت خارجہ نے اسرائیل سے غزہ میں بنیادی امدادی سامان فراہم کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید کہا کہ غزہ کی صورت حال سے کشیدگی مزید بڑھ رہی ہے، عالمی برادری غزہ میں فوجی کارروائیوں رکوانے میں کردار ادا کرے۔
ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر امیرعبدالہیان کی شام کے صدر بشار الاسد سے ملاقات ہوئی، جس میں فلسطینی عوام پر مظالم پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدر بشار الاسد نے واضح کہا کہ فریقین کو عالمی قوانین اور انسانی حقوق کا احترام کرنا چاہیے۔
ڈاکٹر امیر عبدالہیان نے بیروت میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ سے بھی ملاقات کی ہے۔
اقوام متحدہ نے کہا کہ وہ اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ کے 11 لاکھ افراد کو آئندہ 24 گھنٹوں میں انخلاء کے کسی بھی حکم کو منسوخ کرنے کی پرزوراپیل کرتا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ خالی کرنے کے الٹی میٹم کے بعد غزہ میں فلسطینیوں نے جنوبی سرحد کی جانب نقل مکانی شروع کردی ہے۔
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل فوج ہجرت کرنے والے فلسطینیوں کی گاڑیوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
اسرائیلی فوج نے اقوام متحدہ سے کہہ رکھا ہے کہ غزہ کے شمال میں رہنے والا ہرشخص آئندہ 24 گھنٹوں میں جنوبی غزہ منتقل ہوجائے۔ یہ تعداد تقریباً 11 لاکھ بنتی ہے۔
اسرائیل کے اس الٹی میٹم سے متعلق اسرائیلی فوج کے افسران نے غزہ میں اقوام متحدہ کی ٹیم کے رہنماؤں کوآگاہ کیا تھا۔
حکم نامے کے مطابق جن لوگوں کو علاقے سے نکلنے کو کہا گیا ہے ان میں اقوام متحدہ کی تنصیبات بشمول اسکول، صحت کے مراکز اور کلینکس میں پناہ لینے والے افراد اور عملہ بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس جمعے کو منعقد ہوگا۔ امریکا، برطانیہ، چین، روس اور فرانس اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن ہیں۔
اقوام متحدہ نے بیان میں کہا کہ تباہ کن انسانی نتائج کے بغیر اس طرح کی تحریک کا ہونا ناممکن ہے۔
الرٹ غزہ اور یروشلم کے وقت کے مطابق آدھی رات سے ٹھیک پہلے دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ فوجی، بھاری توپ خانے اور ٹینک جمع کرنے والا اسرائیل غزہ کی سرحد پرزمینی حملے کی تیاری کررہا ہے۔
اسرائیل نے اقوام متحدہ کی اس اپیل کے جواب میں شمالی غزہ کے رہائشیوں کیلئے 24 گھنٹے میں انخلا کے حکم کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیان ’شرمناک‘ ہے۔
اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گیلاڈ ایردان کے مطابق غزہ کے رہائشیوں کو قبل ازوقت انتباہ حماس کیخلاف فوجی کارروائی میں شامل نہ ہونے والوں کو کم سے کم نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔
اسرائیلی سفیرنے اقوام متحدہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مزید کہا کہ اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے کے بجائے، جس کے شہریوں کو حماس کے دہشت گردوں نے قتل کیا تھا، یہ الٹا اسرائیل کو نصیحت کر رہا ہے۔
بہتر ہے کہ اقوام متحدہ یرغمالیوں کی واپسی، حماس کی مذمت اور اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت پر توجہ دے۔
دوسری جانب فلسطین کی عسکریت پسند تنظیم حماس کے عہدیدار نے شمالی غزہ کے رہائشیوں کی جنوب میں منتقل کرنے کے الٹی میٹم کو’پروپیگنڈا’ قراردیتے ہوئے شہریوں پر زور دیا ہے کہ زوردیا ہے کہ اسے نظر انداز کریں۔
معاملے پر ترجمان فلسطینی ہلال احمرنیبل فرسخ کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ سے 24 گھنٹوں کے اندرشہریوں کی بحفاظت منتقلی کا کوئی راستہ نہیں ہے۔
انہوں کہا کہ طبی عملے کے ارکان اسپتال خالی کرنے اور مریضوں کو چھوڑنے سے انکارکررہے ہیں۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہمارے مریضوں کا کیا ہوگا؟۔لوگوں کے پاس جانے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
دوسری جانب جمعے کے روز بیجنگ میں اسرائیلی سفارت خانے کے عملے کے ایک رکن پر حملہ کیا گیا۔
اسرائیل کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا زخمی شخص کی حالت شخص کی حالت بہتر ہے، وہ اسپتال میں زیرعلاج ہے۔ حملہ خفارت خانے کے احاطے میں نہیں ہوا، وہاں امریکی سمیت کئی دیگر سفارت خانے ہیں اور پولیس کی بھاری نفری موجود ہے۔
غزہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 1500 سے تجاوز کرچکی ہے،بمباری سے 500 بچے، 276 خواتین شہید اور 6 ہزار زخمی ہوئے ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ نے اسرائیل پر غزہ کی پٹی اور لبنان پر بمباری میں سفید فاسفورس کے استعمال کی تصدیق کردی، جبکہ صیہونی فورسز نے چھ روز میں غزہ پر کیمیائی ہتھیاروں سمیت 4 ہزار ٹن کے 6 ہزار بم گرائے۔
اسرائیل نے دمشق اور حلب میں ائرپورٹس کو بھی نشانہ بنانا شروع کردیا اور لبنان کی سرحد پر بھی مزید فوج تعینات کردی گئی ہے۔
حماس کے عسکری ونگ کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میںکم از کم 13 اسرائیلی اورغیرملکی یرغمالی ہلاک ہوگئے۔
عزالدین القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے 5 مقامات کو نشانہ بنایا۔