عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی اور روپے کی قدر میں اضافے کے باعث آئندہ ماہ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتیں 300 روپے فی لیٹر سے نیچے آنے کا امکان ہے۔
آنے والے جائزے میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 20 جبکہ پٹرول کی قیمت میں 38 روپے فی لیٹرتک کمی کا امکان ہے، ایسا ہوا تو یہ اب تک ایندھن کی قیمتوں میں ہونے والی سب سے بڑی کمی ہوگی۔
تاہم یہ امکان بھی ہے کہ نگراں حکومت اس کے برعکس فیصلہ کرے، خصوصاً ہائی اسپیڈ ڈیزل سے متعلق جو فی الوقت پیٹرول پر 60 روپے کے مقابلے میں 50 روپے فی لیٹر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی عائد کرتا ہے۔
حکومت رواں مالی سال کے بجٹ ہدف اور بین آئی ایم ایف کے ساتھ وعدوں کے تحت پیٹرولیم مصنوعات پر تقریبا 869 ارب روپے کی لیوی وصول کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
ایسا ہوا تو یہ مسلسل دوسرا موقع ہوگا جب نگراں حکومت یٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کر رہی ہے۔
اس سے قبل 15 اگست سے 15 ستمبر کے درمیان پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں بالترتیب 58.43 روپے اور 55.83 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہوا تھا۔اس وقت حکومت پٹرول پر 82 روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 73 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے۔
تمام پیٹرولیم مصنوعات پراس وقت جنرل سیلز ٹیکس صفر ہے لیکن حکومت پیٹرول پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی وصول کر رہی ہے جبکہ ایچ ایس ڈی، ہائی آکٹین بلینڈنگ کمپونینٹ اور 95 ریسرچ آکٹین نمبر (آر او این) پیٹرول پر 50 روپے فی لیٹر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی وصول کی جا رہی ہے
یکم ستمبر سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں 300 روپے فی لیٹر سے زائد ہیں اوپر ہیں۔ مہنگی بجلی کے ساتھ ساتھ ایندھن صارفین کی قیمتوں میں اضافے کا اہم محرک رہا ہے جس کی وجہ سے ستمبر میں افراط زر کی شرح 31.4 فیصد تک پہنچ گئی۔نئی کمی افراط زر کا بڑھتا ہوا رجحان روک سکتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ ٹیکس ریٹس اوردیگر اوورہیڈز کی بنیاد پر پیٹرول کی قیمت میں 36 سے 38 روپے فی لیٹر کمی ممکن ہے کیونکہ بین الاقوامی قیمت 99 ڈالر فی بیرل سے 87 ڈالر فی بیرل تک 12 فیصد کم اور امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 4 فیصد بہتری ہے۔
گزشتہ پندرہ روز کے دوران پاکستان اسٹیٹ آئل کی جانب سے درآمدی کارگو محفوظ بنانے کے لیے ادا کیا جانے والا پیٹرول پریمئیم 15 ڈالر سے بڑھ کر 16.7 ڈالر فی بیرل ہو گیا ہے۔
یہ تبدیلیاں مدنظررکھتے ہوئے ایکس ریفائنری پیٹرول کی قیمت میں 38 روپے فی لیٹر سے زیادہ کمی کا امکان ہے، لہذٰا اگلے 15 روز تک ایکس ڈپو کی قیمت تقریبا 286 روپے فی لیٹر ہوسکتی ہے۔
یہ تخمینہ رواں ماہ کے پہلے 12 دنوں میں حقیقی اخراجات اور آخری تین دن کے تخمینے پر مبنی ہے۔
دوسری جانب ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 19 سے 20 روپے فی لیٹر ممکن ہے بشرطیکہ حکومت پیٹرولیم لیوی 50 روپے فی لیٹر برقراررکھنے کا فیصلہ کرے
تاہم وزارت خزانہ بجٹ ہدف کو پورا کرنے کے لیے لیوی میں 5 روپے فی لیٹر اضافے پر زور دے سکتی ہے۔ اس صورت میں پیٹرول کی قیمت میں 14 سے 15 روپے فی لیٹر کمی ہوسکتی ہے۔
پیٹرول کی طرح عالمی مارکیٹ میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت بھی تقریبا 8 ڈالر فی بیرل کم ہوکر 114 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے جو گزشتہ دو ہفتوں میں 122 ڈالر تھی۔