پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف نکاح کیس میں پراسیکیوٹر نے غیرشرعی نکاح سے متعلق مختلف اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے عدالت میں جمع کروا دیے جبکہ عدالت نے آئندہ سماعت پر وکیل صفائی شیر افضل مروت سے دلائل طلب کرلیے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کے خلاف غیرشرعی نکاح کیس کی سماعت ہوئی۔
سول جج قدرت اللہ کی عدالت میں سماعت کے دوران پرایسکیوٹر رضوان عباسی عدالت پیش ہوئے جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیرافضل مروت عدالت پیش نہیں ہوئے۔
معاون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وکیل شیر افضل مروت اسلام آباد ہائیکورٹ میں مصروفیات کے باعث پیش نہیں ہوئے۔
دوران سماعت پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے غیرشرعی نکاح سے متعلق مختلف اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے عدالت میں جمع کروائے اور کہا کہ دورانِ عدت کوئی خاتون نکاح کرے تو خاتون کی جانب سے قانون کی خلاف وزری ہے،طلاق کے بعد عدت کا دورانیہ مکمل کرنا ضروری ہے، دورانِ عدت میں نکاح غیرشرعی نکاح کے زمرے میں آتا ہے، کوئی بھی عدالتی فیصلہ نہیں کہتا کہ دوران عدت نکاح جائز ہے، غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت کے لیے 22 اکتوبر کی تاریخ دے دیں۔
معاون وکیل نے کہا کہ شیر افضل مروت نے بیرون ملک جاناہے، پوچھ کر عدالت کو آگاہ کرتا ہوں۔
عدالت نےسماعت میں وقفہ کر دیا جس کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہونے پر بھی شیر افضل مروت ایڈووکیٹ عدالت پیش نہ ہوئے۔
اٹک جیل انتظامیہ کی معذرت، اسلام آباد پولیس کی گاڑیاں عمران خان کولیے بغیر واپس روانہ
عمران خان نے غیرشرعی نکاح کیس قابل سماعت قراردیے جانے کیخلاف اپیلدائرکردی
عدالت نے شیر افضل مروت ایڈووکیٹ کو آئندہ سماعت پر کیس کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 23 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کردی۔