پاکستان کے نامور مصنف خلیل الرحمان قمر نے نجی زندگی کے مشکل ترین لمحات پر روشنی ڈالتے ہوئے صارفین کو غمگین کردیا۔
حال ہی میں خلیل الرحمان قمر نے ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنی زندگی کے مشکل ترین لمحات کے بارے میں گفتگو کی۔
’مرد کبھی نہیں روتے‘ جیسے حساس موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے میزبان نے جب ان سے پوچھا کہ کیا وہ کبھی روئے ہیں؟ جس کا مصنف نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’میں اپنی بیٹی کے انتقال پر رویا ہوں اور دھاڑے مار مار کر رویا ہوں‘۔
خلیل الرحمان نے اپنی بیٹی کو کھو دینے والے اس افسوس ناک واقعے پر کھل کر بات کی۔
انہوں نے واضح کرتے ہوئے بتایا کہ جب ان کے پاس موٹر سائیکل تھی، تو وہ اس کے لیے دھاتی گلاس میں تھوڑا سا پٹرول رکھتے تھے۔
اسماء عباس بیوٹی سیلون میں ملازمت کرتے ہوئے شوبز میں واپس کیسے آئیں
’لوگوں کو عادت نہیں کہ وہ ڈراموں میں اس قسم کا کردار دیکھیں‘
’ہیومنرآف بمبئی‘ کی بانی ادبی کاموں کی چوری روکنے پر دہلی ہائیکورٹ کی شکر گزار
اسی اثنا میں ان کی غیر موجودگی میں ایک دن ان کی چھوٹی بیٹی نے وہ پیٹرول پی لیا، جس کے بعد وہ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔
مصنف کے مطابق 13 نومبر کا دن ان کی زندگی کے بدترین دنوں میں سے ایک ہے۔
خلیل الرحمن قمر نامور مصنف ہونے کے علاوہ جرات مندانہ خیالات رکھنے کی وجہ سے بھی مشہور ہیں۔
انہوں نے اکثر انٹرویوز میں اپنے اہلِ خانہ سے بے پناہ محبت کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔