جماعت اسلامی نے سپریم کورٹ میں بجلی کے بلوں میں اضافی ٹیکسز کیخلاف درخواست دائرکردی ہے، جس میں مؤقف پیش کیا ہے کہ نگران حکومت ہے جو پالیسی فیصلے نہیں کرسکتی۔
جماعت اسلامی نے بجلی کے بلوں میں اضافی ٹیکسز کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے، جس میں وفاق، نیپرا سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ نیپرا بجلی ٹیرف کا تعین نیپرا قانون کیخلاف نہیں کرسکتا۔۔ کم نرخ پر بجلی فراہم نہ کرنا آئینی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں مؤقف پیش کیا گیا ہے کہ ایک طرف ماہانہ بنیادوں پربجلی کے بلوں پر ٹیکس بڑھایا جا رہا ہے، تو دوسری طرف ٹیکسٹائل صنعتیں بجلی کی کمی کی مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ فیول ایڈجسٹمنٹ پرائس خلاف قانون ہے، قانون بلکل واضع ہے نیپرا بطورریگولیٹر پالیسی نہیں بنا سکتی، اس وقت نگران حکومت ہے جو پالیسی فیصلے نہیں کرسکتی، ایسی صورت حال میں عدلیہ ہی واحد ادارہ ہے جو اس معاملے پر نوٹس لے سکتی ہے۔