کرکٹ شائقین کو ورلڈ کپ کے سب سے اہم ٹاکرے کا بےچینی سے انتظارہے، 14 اکتوبر کو احمد آباد میں شیڈول روایتی حریفوں کے اس میچ کی حساسیت کے پیش نظر سیکیورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کیے جارہے ہیں۔
بھارتی میٖڈیا کے مطابق 14 اکتوبر کو پاک بھارت میچ کے موقع پراسٹیڈیم سمیت شہربھرمیں 11 ہزارسے زائد سکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
ایڈیشنل پولیس کمشنراحمد آباد چراغ کوراڈیا نے بی بی سی کوبتایا کہ دیگر میچوں کے مقابلے کیں اس میچ کے لیے بہت سخت حفاظتی انتظامات کیے جارہے ہیں۔
اہم ٹاکرے والے روز اسٹیڈیم اورشہر میں گجرات پولیس، نیشنل سکیورٹی گارڈ کمانڈو، اینٹی رائٹس فورسزاورہوم گارڈز سمیت 11 ہزاراہلکارحفاظتی ڈیوٹی دیں گے۔
پاکستانی ٹیم پر دہشت گرد حملے کے خدشے کا بھارتی دعویٰ، پاکستان نے سیکورٹی کا مطالبہ کردیا
ورلڈکپ: پاکستانی شائقین کو ویزے جاری نہ کرنے پر آئی سی سی نے کیا کہا؟
ورلڈ کپ: ہائی وولٹیج پاک بھارت میچ کو خاص بنانے کا پلان تیار
غیرمعمولی سیکیورٹی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایاجاسکتا ہےکہ بھارت نے ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ کیلئے 3 ہزار 500 اہلکارتعینات کیے تھے لیکن پاک بھارت میچ کے لیے انتہائی غیرمعمولی سیکیورٹی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
سیکورٹی اہلکاروں کی اتنی بڑی تعداد کے علاوہ پولیس کی جانب سے اینٹی ڈرون سسٹم کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ سارے انتظامات ممبئی پولیس کو گذشتہ دنوں موصول ہونے والی ای میل کے تناظرمیں کیے جارہے ہیں جس میں وزیراعظم مودی کو نقصان پہنچانے اوراسٹیڈیم کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ اسٹیڈیم کے داخلی دروازں پرسیکیورٹی کا جدید انتظام کیاجارہا ہے۔ سیکیورٹی اہلکار شہرمیں گاڑیوں، ہوٹل اورگیسٹ ہاؤسزمیں چیکنگ بھی کریں گے۔
دو روزقبل گجرات کے وزیراعلٰی، وزیر داخلہ اور ریاستی پولیس سربراہ سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا تھا۔
پولیس کمشنرحیدرآباد لی ایس ملک کے مطابق اسٹیڈیم میں بھگڈرکی صورتحال سے نمٹنےکیلئے بھی ہنگامی اقدامات کیے جارہے ہیں۔ سیکیورٹی اہلکارمدادی کارروائیوں کی مشقوں میں بھی مصروف ہیں۔