سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ اگر میں نے صداقت عباسی اور عثمان ڈار جیسا کوئی کام کرنا ہوتا تو کر چکا ہوتا، سپریم کورٹ کے گزشتہ فیصلے پر تحریک انصاف اور شہبازشریف دونوں خوش ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا گزشتہ روز کا فیصلہ درست ہے، فیصلے پر تحریک انصاف خوش ہے اور شہبازشریف بھی۔
صحافی نے سوال کیا کہ نواز شریف وطن واپس آئیں گے۔ جس پر اسد عمر نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد یہ اچھا سوال ہے کہ نواز شریف واپس آئیں گے یا نہیں، آپ سے یہ میرا معصومانہ سوال ہے کہ سپریم کورٹ فیصلے کے بعد شہبازشریف کیوں خوش ہیں۔ پی ٹی آئی اور شہبازشریف دونوں ہی فیصلے پر خوش ہیں۔
صحافی نے سوال کیا کہ سائفر کیس میں چئیرمن پی ٹی آئی اندر ہیں اور آپکو ریلیف مل گیا۔ جس پر اسد عمر نے کہا کہ الزام یہ ہے کہ جن کو ملا انھوں نے ٹھیک استعمال نہیں کیا، ہمارا ماننا ہےکہ قانونی استعمال کیا ہے، سائفر چار لوگوں میں آتا ہے وزیراعظم، وزیر خارجہ، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی، پلاننگ منسٹر کہاں سے آگیا، ایف آئی آر میں صرف میرا نام آیا ہے۔
پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 10-5 سے آئینی قرار، سپریم کورٹ نے تمام درخواستیں مسترد کردیں
پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس: ’اس ملک کو چلنے دیں، اتنا تو کہیں قانون ٹھیک بنا ہے‘
صحافی نے سوال کیا کہ عثمان ڈار اور صداقت عباسی کی طرح کیا آپ بھی پروگرام میں جائیں گے۔ جس پر سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر میں نے کوئی ایسا کام کرنا ہوتا تو کر چکا ہوتا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ آف پاکستان نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف دائر درخواستوں کو کثرت رائے سے مسترد کر دیا تھا اور قانون کو آئین کے مطابق قرار دے دیا۔