میانوالی میں گاڑی نہر میں جا گری جس کے نتیجے میں فوک گلوکار شرافت علی سمیت 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد انھیں آبائی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
حادثہ میانوالی کے نواحی علاقے پکہ گھنجیرہ کے قریب پیش آیا جس کے بعد واٹر ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر لاشوں کو نہر سے نکالا۔
یہ بھی پڑھیں:
علی پور میں ایک شخص نے 3 سالہ بیٹی کے ہمراہ نہر میں چھلانگ لگادی
حادثے میں میانوالی کے فوک سنگر شرافت علی بلوچ سمیت 7 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
فوک سنگر شرافت علی بلوچ، ان کے چھوٹے بھائی انوار علی بلوچ اور دیگر کی نماز جنازہ میانوالی کی مرکزی عیدگاہ میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں شہریوں کی کثیر تعداد شریک ہوئی اور اس موقع پر ہر آنکھ اشک بار دکھائی دی۔ نماز جنازہ کے بعد انھیں آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
شرافت علی خان بلوچ کا تعلق میاںوالی سے تھا، انہوں نے پنجابی اور سرائیکی زبان میں متعدد گیت گائے جو ان کے مداحوں میں بےحد مقبول ہیں۔
شرافت علی نے مشہور قوالی’ بول کفارہ کیا ہوگا’ کے علاوہ ’ہتھ رکھ کے اپنی اے نبضاں تے سسی آکھے بچنا محال اے‘ سمیت کئی گانوں سے شہرت حاصل کی۔
یاد رہے کہ معروف فوک سرائیکی سنگر شرافت علی اور دیگر افراد کو حادثہ اس وقت پیش آیا تھا جب وہ شادی کی تقریب میں موسیقی کا پروگرام کر کے گھر واپس آرہے تھے۔ سنگر شرافت علی بلوچ نے پسماندگان میں بیوہ ،ایک بیٹا اور 4 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔