Aaj Logo

شائع 11 اکتوبر 2023 04:32pm

عمران خان کو جیل میں سہولیات فراہمی اور ملاقاتوں کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو اڈیالہ جیل میں سہولیات فراہمی، فیملی، وکلاء اور ذاتی معالج سے ملاقات کے حوالے سے انٹرا کورٹ اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اورجسٹس ارباب محمد طاہر نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل میں سہولیات فراہمی اور فیملی، وکلاء اور ذاتی معالج سے ملاقات کے حوالے سے انٹرا کورٹ اپیل پرسماعت کی۔

وکیل شیرافضل مروت عدالت میں پیش ہوئے اورمؤقف اپنایا کہ اپیل میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے سنگل بینچ کا 25 ستمبرکا حکم نامہ چیلنج کیا گیا ہے۔ سنگل بینچ کے فیصلے میں کوئی ہدایت نہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی جن سہولیات کے اہل ہیں وہ دی جائیں۔ سنگل بینچ نے فیصلے میں بی کلاس دینے کا حکم نہیں دیا۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف ابھی کتنے مقدمات چل رہے ہیں؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ ابھی وہ سائفر کیس میں جیل میں ہیں۔

عدالت کے استفسار پر شیر افضل مروت نے بتایا کہ ہم ورزش کے لئے مشین مانگ رہے ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ اس کا طریقہ کار کیا ہو گا؟ اٹک جیل میں تو آپ کو سہولیات حاصل تھیں؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ اٹک جیل میں بھی ہمیں سہولیات حاصل تھیں نہ اڈیالہ جیل میں ہیں، ذاتی معالج، فیملی، وکلا سے ملاقاتوں کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ ہم دوسری طرف کو نوٹس جاری کرکے جواب مانگ لیتے ہیں، عمل در آمد رپورٹ بھی طلب کر لیتے ہیں، جیل رولز کیا کہتے ہیں ؟ آپ اس حوالے سے بھی عدالت کی معاونت کریں۔

وکیل شیر افضل مروت نے جیل رولز عدالت کے سامنے پڑھے اور مؤقف اپنایا کہ سنگل بنچ کا فیصلہ آئے ایک ماہ گزر گیا لیکن جیل حکام نے اجازت نہیں دی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ ہم نے جیل اسپتال کا دورہ کیا، وہ تو خود بیماریوں سے بھرا ہوا ہے۔ اس حوالے سے آرڈر پاس کریں گے۔

مزید پڑھیں

عمران خان دال روٹی کھاتے ہیں یا دیسی مرغ، رپورٹ کا عکس سامنےآگیا

توشہ خانہ، 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس : عمران خان کی گرفتاری سے بچنے کےلئے متفرق درخواستیں دائر

چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر کیس میں فرد جرم عائد کرنے کا حکم چیلنج کردیا

عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل میں سہولیات فراہمی اورفیملی، وکلا ذاتی معالج سے ملاقات کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

Read Comments