چیئرمین پی ٹی آئی نے توشہ خانہ اور 190 ملین پاؤنڈز ریفرنسز میں گرفتاری سے بچنے کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں متفرق درخواستیں دائر کردیں، جن میں استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ احتساب عدالت کا 10 اگست 2023 کے فیصلے پر عملدرآمد معطل قراردے۔
چیئرمنین پی ٹی آئی نے توشہ خانہ نیب تحقیقات اور 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں گرفتاری سے بچنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں متفرق درخواست دائر کردی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے لطیف کھوسہ کے ذریعے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ احتساب عدالت نے 10 اگست 2023 کو چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستیں خارج کیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے ضمانت کی درخواستیں خارج کرنے کے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کررکھا ہے۔
درخواستوں میں موقف اپنایا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستیں خارج کرنے کیخلاف درخواست پر نوٹسز جاری کر رکھے ہیں۔
درخواستوں میں استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نیب کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کی ان دونوں ریفرنسز میں گرفتاری ڈالے جانے کا خدشہ ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ احتساب عدالت کا 10 اگست 2023 کے فیصلے پر عملدرآمد معطل قراردے، اور فیصلے پر عملدرآمد روکا جائے، اور حتمی فیصلے تک چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری سے روکنے کے احکامات دیے جائیں۔
سائفر کیس: چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود کے خلاف کافی ناقابل تردید شواہد ہیں، تحریری فیصلہ
سائفر کیس: چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر
چیئرمین پی ٹی آئی کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہوگا، نوٹیفکیشن جاری
درخواست میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے عدم حاضری پر ضمانت کی درخواستیں خارج کرنے کا احتساب عدالت کا فیصلہ چیلنج کررکھا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو مرکزی درخواستوں پر فیصلے تک گرفتار کرنے سے روکنے کے احکامات جاری کئے جائیں۔