جدید ٹیکنالوجی کے دورمیں سیل فون یا کمپیوٹرکا استعمال بہت ذیادہ عام ہے، یہ آلات ہماری روزمرہ کی ضروریا ت کا اہم جز بن گئے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ہر وقت آن لائن رہنے سے آپ کی ذہنی صحت پر منفی اثر پڑتا ہے۔
ہم سب جانتے ہیں کہ دن میں چوبیس گھنٹے اور ہفتے کے سات دن آن لائن رہنا ہرگز فائدہ مند نہیں ہے، پھر بھی ہم اسکرین سے الگ نہیں رہ پاتے۔
نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ آپ کےلیے اپنی اسکرین کو مستقل گھورنے میں گزارے گئے وقت کو کم کرنا اچھا ثابت ہوسکتا ہے۔ کیونکہ اس طرح یہ ہماری ذہنی صحت کو منفی انداز میں متاثر کرسکتا ہے۔
جب ہم اپنے فون کا استعمال کرتے ہیں تو ہم آن لائن ہوتے ہیں. لیکن جب ہم اپنے فون کا استعمال نہیں کرتے تب بھی ہم مسلسل اسی بارے میں سوچ رہے ہوتے ہیں کہ ہمیں اگلی بار کیا کرنا ہے۔
جرمن تحقیق کے مطابق وہ اسے ’آن لائن نگرانی‘ کا نام دیتے ہیں۔ پی ایل او ایس ون میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں ، انہوں نے اس رجحان کو ’آن لائن مواد اور مواصلات کی طرف صارفین کے مستقل علمی رجحان کے ساتھ ساتھ ان اختیارات کا مسلسل فائدہ اٹھانے کے ان کے مزاج کے طور پر بیان کیا ہے اور یہی مسلسل آن لائن نگرانی ہمارے دماغ کو متاثر کرتی ہے۔‘ اور تناؤکا سبب بنتی ہے۔
دسمبر 2020 میں ہیومن کمیونیکیشن ریسرچ میں شائع ہونے والی ان کی تحقیق میں آن لائن نگرانی کو تین طرح سے بیان کیا گیا ہے، اہمیت دینا(آن لائن دنیا کے بارے میں سوچنا)،کسی بات کا رد عمل (اطلاعات کا جواب دینے کی ضرورت) اورمستقل نگرانی (ہر وقت ہمارے آلات کی مسلسل جانچ پڑتال) شامل ہے۔
مستقل آن لائن ہونا ہمارے لئے تناؤ کا سبب بن سکتا ہے۔ کیونکہ یہ ملٹی ٹاسکنگ سے وابستہ ہے جوکہ اپنے آپ میں تناؤ کا باعث ہے۔ حالیہ تحقیق میں سائنس دانوں نے لوگوں کا تجزیہ کرتے ہوئے دیکھا کہ آیا آن لائن نگرانی کا تعلق تناؤ سے ہے یا نہیں۔
ہیومن کمیونیکیشن ریسرچ میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں کہا گیا ہے کہ ’تین مطالعات کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ ملٹی ٹاسکنگ سے تناؤ کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ ملٹی ٹاسکنگ کے علاوہ آن لائن کمیونیکیشن کاہمارے علمی اہمیت کے تناؤ سے مثبت تعلق ہے۔جس سے واضح ہے کہ مسلسل آن لائن دنیا کے بارے میں سوچنا بھی ایسا ہی کرتا ہے۔
##مزید پڑھیں:داتا دربار کی توسیع کا اعلان، آن لائن دیگ اور چادر چڑھانے کیلئے ایپ متعارف
جب ندا یاسر اور زہرے عامر کو ’آن لائن‘ دھوکہ دہی کا سامنا کرنا پڑا
کمپیوٹر اسکرین سے آنکھوں کو ہونے والے نقصانات سے کیسے بچیں؟
کیونکہ ہم مسلسل آن لائن کی دنیا میں مصروف رہتے ہیں یا اس کے بارے میں سوچتے ہیں اور جس کی وجہ سے ہمارے پاس دیگر چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے کم وقت اور توانائی رہ جاتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جب ہمیں کسی دباؤ والی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو ہمارے پاس اس سے نمٹنے کے لئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ ہم فیس بک اور ان چیزوں کے بارے میں سوچنے میں مصروف ہوتے ہیں۔ اور ایک بار پھر ہم ان مسائل سے نمٹنے کے لئے ان ہی کا سہارا لیتے ہیں۔
اسکرین ٹائم کم کرنے اوردن کے 24 گھنٹے اور ہفتے کے 7 دن استعمال کی جانے والی ایپس پر کم توجہ مرکوز کرنے کے لیے ہمیں چند باتوں کا خیال رکھنا چاہئیے۔
کھانے کے دوران الیکٹرانک آلات کا استعمال نہ کریں۔
اپنے سوشل میڈیاسے متعلق خبروں کو ترتیب دیں۔
اپنے فون پر اطلاعات کو بند یا محدود کریں۔
جب آپ بورہوں، یا تناؤ کا شکار ہوں تو اسکرین ٹائم کم کرنے کی کوشش کریں.