گھریلو صارفین کے لئے گیس کی قیمتوں میں رواں ماہ سے ہی دگنا اضافہ کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق حکومت غیر محفوظ گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں 129 فیصد، کمرشل 136 فیصد، برآمدی شعبے کے لئے 71 فیصد، نان ایکسپورٹ انڈسٹری کے لئے 117 فیصد اور سی این جی کی قیمتوں میں 144 فیصد اضافے کے لیے تیار ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن ذرائع کا کہنا ہے کہ یکم اکتوبر سے گھریلو صارفین سمیت روٹی و تندور کا کاروبار کرنے والے صارفین اور اینگرو فرٹیلائزر پلانٹ فیڈ گیس کے لیے گیس کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔
تاہم محفوظ صارفین کے لیے فکسڈ ریٹ 10 روپے سے بڑھا کر 400 روپے، 600 ایم ایم بی ٹی یو تک استعمال کرنے والے غیر محفوظ گھریلو صارفین کے لیے 460 روپے سے بڑھا کر 1000 روپے اور 3100 ایم ایم بی ٹی یو تک استعمال کرنے والے صارفین کے لیے فکسڈ ریٹ 460 روپے سے بڑھا کر 2000 روپے کر دیا گیا ہے۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے رواں مالی سال کے لئے سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) اور سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کے لئے تخمینہ محصولات کی ضروریات کا تعین 02 جون 2023 کو جاری کیا جس کے مطابق ایس این جی پی ایل کو 358 ارب روپے اور ایس ایس جی سی ایل کو 339 ارب روپے کی آمدنی کی ضرورت ہے۔
گیس کے شعبے میں کوئی سبسڈی نہیں ہے جب کہ ہر مالیکیول کی اوسط مقررہ قیمت 1291 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہے لیکن گھریلو صارفین کی محفوظ کیٹیگری اب بھی 121 روپے سے 250 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ٹیرف ادا کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
نگراں وزیر توانائی نے سردیوں میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کا عندیہ دےدیا
رپورٹ کے مطابق 57 فیصد گھریلو صارفین کے لئے گیس ٹیرف میں کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا تاہم اس زمرے کے لئے فکسڈ ماہانہ چارج 10 روپے سے بڑھا کر 400 روپے کرنے کی تجویز ہے اور غیر محفوظ گھریلو صارفین کے لئے ٹیرف میں ابتدائی سلیب میں معمولی اضافہ ہوگا۔