بابر اعظم کی قیادت میں پاکستانی ٹیم سات سال بعد بھارت گئی ہے اور خدشات کے باعث ٹیم کی سیکیورٹی سخت رکھی گئی ہے۔
اسی وجہ سے ٹیم کے سابق بیٹنگ کنسلٹنٹ اور آسٹریلین لیجنڈ میتھیو ہیڈن کو بھی پاکستانی ٹیم کے ڈریسنگ روم میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔
کرک انفو کی ایک رپورٹ کے مطابق میتھیو ہیڈن سیڑھیوں پر بیٹھ کر پاکستان ٹیم کے کھلاڑیوں کا انتظار کرتے رہے۔ جب کھلاڑی ٹریننگ کے لئے آئے تو ان سے ملاقات ہوئی۔
اس کے بعد ان کی حارث رؤف اور شاداب خان سے بھی طویل گفتگو بھی ہوئی۔
ہیڈن رؤف کو فیراری کہتے ہیں۔ انہوں نے یہ نام ان کی تیز گیند بازی کی وجہ سے رکھا ہے۔
ہیڈن نے کہا کہ فیراری، تمہیں دیکھ کر اچھا لگا ۔ پوری تیاری ہے نا؟ اس کے جواب میں حارث رؤف نے ہنستے ہوئے کہا کہ فیراری کون ہے، میرے پاس ایک بھی نہیں ہے۔
ٹیم کا خفیہ ہتھیار کون؟ پاکستان ٹیم کے ہیڈ کوچ نے نامبتادیا
زینب عباس کیخلاف ایف آئی آر کرانے والے بھارتی وکیل خوشی سےنہال
پھر ہیڈن نے کہا کہ یہ وہی نام ہے جو میں نے تم کو ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کے دوران دیا تھا۔
خیال رہے کہ بائیں بازوں کے لیجنڈ بلے باز میتھیو ہیڈن گزشتہ دو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کے مشیر تھے۔ فی الحال وہ کمنٹری پینل کا حصہ ہیں۔