لندن کی پبلک ٹرانسپورٹ میں کھٹملوں کی موجودگی نے میئرکو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔ وائرل ویڈیو میں ان کھٹملوں کو بسوں اور ٹرینوں کی نشستوں پر رینگتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
میئرصادق خان کا کہنا ہے کہ وہ پیرس میں حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں کیونکہ فرانس کے دارالحکومت میں ’بیڈ بگز‘ کی وبا پھیل گئی تھی، فوٹیج میں انہیں بسوں اور ٹرینوں کی نشستوں پر رینگتے ہوئے دکھایا گیا۔
ٹرانسپورٹ فار لندن صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور اپنے صفائی پروٹوکول کے حصے کے طور پر روزانہ نشستوں کو جراثیم سے پاک کررہی ہے۔
ان اقدامات کے باوجود ہفتے کے آخر میں ایک ویڈیو وائرل ہوئی جسے 10 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے، دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ لندن میں وکٹوریہ لائن پر ایک مسافر کی ٹانگ پرایک بیڈ بگ ہے۔
یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ گزشتہ روز مانچسٹر میں ایک بس میں مبینہ طور پر کھٹمل دیکھے جانے کے بعد ان کا حملہ برطانیہ میں مزید شمال کی جانب بڑھ سکتا ہے۔
تاہم کیڑوں پر قابو پانے والی کمپنی مرلن انوائرمنٹل کے ایڈم جیسن کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیو حقیقی نہیں لگتی۔
صادق خان کا کہنا ہے کہ یہ حقیقتاً تشویش کا باعث ہیں،۔لوگ پیرس میں موجود ان کیڑوں سے پریشان ہیں جس کی وجہ سے لندن میں مسئلہ پیدا ہو رہا ہے۔
انہوں نےیقین دلایا کہ ٹرانسپورٹ فار لندن (ٹی ایف ایل) کے پاس ان کا صفایا کرنے کے لیے بہترین نظام موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جارہا ہے کہ بسوں، ٹیوب اور یورو اسٹار کی باقاعدگی سے صفائی کی جائے۔
کیڑوں پر قابو پانے والی کمپنی مرلن انوائرمنٹل کے ایڈم جیسن نے دی ٹیلی گراف کو بتایا کہ وائرل ویڈیو میں دکھایا گیا ’بیڈبگ‘ حقیقی نہیں لگتا۔
یورو اسٹار نے کہا کہ اگر ذرا سا بھی شک ہوا تو لندن اور پیرس کے درمیان چلنے والی ٹرینوں کو جراثیم سے پاک کیا جائے گا۔
ایک صارف کی جانب سے ٹک ٹاک پر پوسٹ کی گئی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وکٹوریہ ٹیوب لائن پر ایک مسافر کی ٹانگ پر کھٹمل موجود ہے۔
انہوں نے ٹرانسپورٹ فار لندن (ٹی ایف ایل) پر زور دیا کہ وہ یہ مسئلہ ’حل‘ کرے۔
تاہم ٹی ایل ایف کا دعویٰ ہے کہ اسے ’لندن میں کسی وبا کے بارے میں علم نہیں ہے‘۔ تاہم وہ اپنے نیٹ ورک کی ’نگرانی‘ کرے گی اور ’صفائی کے سخت اور مکمل اقدامات‘ جاری رکھے گی۔
ایک مسافر نے ایکس پر ناقابل یقین تصویر پوسٹ کی جس میں ایک کیڑے کو فرسٹ بس کی کھڑکی پر چڑھتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور پبلک ٹرانسپورٹ آپریٹر پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ’اس بارے میں جلد سے جلد کچھ کریں‘۔
کمپنی نے واقعے پر معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس کی اطلاع اپنی مینیجنگ ٹیم کو دیں گے۔
دریں اثنا برطانیہ کے ایک بڑے ہوٹل نے مہمانوں سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے کیونکہ وہ یہ چیک کر رہے ہیں کہ آیا وہ فرانس سے آئے ہیں یا نہیں۔