نیپاہ وائرس سے تحفظ کیلئے ڈی جی ہیلتھ نے ہدایت نامہ جاری کردیا جس کے مطابق نیپاہ وائرس جانوروں سے انسانوں میں پھیلتا ہے۔
ہدایت نامہ میں مزید کہا گیا کہ علامات میں بخار، سر درد، جسم درد اور الٹیاں شامل ہیں، مریض میں علامات 5 سے 14 روز کے دوران ظاہر ہوتی ہیں۔
مریض بے ہوشی اور ذہنی طور پر عدم توازن کا شکار ہو جاتا ہے، جبکہ 24سے48 گھنٹے میں مریض کوما میں بھی جاسکتا ہے۔
ہدایت نامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ نیپاہ وائرس کےعلاج کیلئےاینٹی وائرل فی الحال دستیاب نہیں، وائرس سے بچاؤ کیلئے تصدیق شدہ ویکسین بھی موجود نہیں ہے۔
بھارت، بنگلادیش، ملائیشیا اور فلپائن میں نیپاہ کیسز سامنے آئے ہیں، پاکستان میں تاحال نیپاہ وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔
ڈی جی ہیلتھ کی جانب سے جاری ہدایت نامہ میں کہا گیا ہے کہ وائرس کو روکنے کیلئے ہوائی اڈوں کی نگرانی کی جائے۔
اسپتالوں، کلینکس اور لیبارٹریز سے منسلک افراد کو چوکنا رہنے کی ہدایت کی گئی جبکہ مویشیوں اور دودھ کے کاروبار سے متعلق افراد کو بھی محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی ادارہ صحت نے نیپا وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی ہیلتھ اتھارٹیز کو انتباہی مراسلہ ارسال کیا۔
این آئی ایچ کے انتباہی مراسلے میں کہا گیا کہ پاکستان میں نیپا وائرس منتقلی کا خطرہ بدستور موجود ہے تاہم اس کے پھیلاؤ کے خدشات کم ہیں، جانوروں اور انسانوں میں کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔
مراسلے میں کہا گیا کہ بھارت سے نیپا کی پاکستان منتقلی ممکن ہے، بھارتی بارڈر ایریاز میں موجود چمگادڑ سے یہ پاکستان منتقل ہو سکتا ہے، متاثرہ چمگادڑ کے کھائے پھل سے وائرس انسان کو منتقل ہو سکتا ہے لہٰذا شہری پھل کھانے سے قبل اچھی طرح دھوئیں۔