نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کراچی میں 24 گھنٹے کے دوران جرائم رپورٹ پر برہم ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ سندھ 24 گھنٹے کے دوران جرائم رپورٹ پر برہم ہوگئے جبکہ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کرائم رپورٹ پر آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی کراچی سے رپورٹ طلب کرلی۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں شہر سے 10 موٹرسائیکل چوری، 18 چھینی گئی، 24 گھنٹوں میں 5 گاڑیاں چوری، 3 افراد قتل اور 17 زخمی ہوئے، صورتحال سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے پولیس کی کرائم کنٹرول پر توجہ نہیں۔
سندھ میں اسٹریٹ کرائم روکنے کیلئے جرائم پیشہ افراد کی نگرانی کافیصلہ
سندھ اور پنجاب کے وزرائے اعلیٰ کا کچے میں بیک وقت آپریشن کرنے پراتفاق
مزدوروں کے 22 ارب روپے کی وصولی کیلئے وزیراعظم کو خط لکھنے کافیصلہ
جسٹس (ر) مقبول باقر نے ہدایت کی کہ 24 گھنٹوں میں پولیس نے کتنے کرمنلز پکڑے اور کتنی پیٹرولنگ کی؟رپورٹ دی جائے، ایس ایچ اوز سمیت جو پولیس افسران کرائم کنٹرول نہیں کر پارہے ان کو گھر بھیجیں، شہر کو اچھے پولیس افسران کی ضرورت ہے۔