چیف جسٹس آف پاکستان قاضیٰ فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے خلاف کیس کی آج کی سماعت کا آرڈر لکھوادیا۔
سپریم کورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے خلاف کیس کی سماعت کل ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کردی گئی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آج کی سماعت کا آرڈر لکھوادیا۔ عدالت نے کہا کہ عابد زبیری نے آج اپنے دلاٸل مکمل کرلیے ہیں، زاہد ابراہیم نے ق لیگ اور بیرسٹر صلاح الدین نے ن لیگ کی جانب سے دلاٸل دیے، کل سماعت ساڑھے 11 بجے دوبارہ ہوگی۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ پیپلزپارٹی بڑی جماعت ہے لیکن یہاں نماٸندگی نہیں، چلیں خیر ہے، کسی کو فورس نہیں کرسکتے۔
جماعت اسلامی نے پریکٹس اینڈ پروسیجرایکٹ کی حمایت کردی۔ جماعت اسلامی کے وکیل سماعت کے اختتام پر پیش عدالت میں ہوئے اور کہا کہ ہم اس ایکٹ کی حمایت کرتے ہیں۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ 8 رکنی سے زیادہ بینچ بنا تو اپیل کا حق پھر بھی نہیں مل سکے گا، 7 رکنی یا کم بینچ بنا تو ہی اپیل کا حق ملا کرے گا، یہ طے کرنے کا پیمانہ کیا ہوگا کس کیس میں اپیل کا حق رکھنا ہے؟
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ سادہ جواب ہے کمیٹی 184/3 میں 8 رکنی یا بڑا بینچ نہیں بنائے گا۔
پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اور وکیل امتیازصدیقی کے درمیان تلخی
آئندہ پیر پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کی آخری سماعت ہوگی، چیفجسٹس
آئندہ پیر پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کی آخری سماعت ہوگی، چیفجسٹس
بیرسٹر صلاح الدین نے کہا کہ کیس فل کورٹ سن لے گی تو اپیل کی ضرورت نہیں ہوگی، سارے ججز کو سن لینے کے بعد اپیل کی ضرورت نہیں رہتی۔
سارےججزنےسن لیاتواس بنیادپراپیل کاقانونی حق ختم کردیں؟جسٹس عائشہ