بھارت میں 5 اکتوبر سے شروع ہونے والے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے ابتدائی چار دنوں میں شائقین کی تعداد بہت کم رہی، بہت زیادہ انجریز دیکھی گئیں اور بہت سارے رنز بھی بنائے گئے ہیں۔ پاکستانی شائقین تاحال ویزے ملنے کے منتظرہیں۔
کرکٹ کے دیوانے ملک میں یہ کھیل کا سب سے بڑا ایونٹ ہے جس میں لاکھوں شائقین کی جانب سے ٹکٹوں کے حصول کے لیے جدوجہد کی جائے گی۔
تاہم سات ہفتوں تک جاری رہنے والے میگا ایونٹ کے ابتدائی چار میچز خالی میدانوں میں کھیلے گئے۔
منتظمین کا اندازہ ہے کہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے درمیان دنیا کے سب سے بڑے کرکٹ گراؤنڈ احمد آباد اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے افتتاحی میچ کو تقریبا 40 ہزار شائقین نے دیکھا۔
جب جنوبی افریقہ سری لنکا کے خلاف ریکارڈ توڑ رہا تھا تو نئی دہلی کے اسٹیڈیم میں تقریباً 10 ہزار شائقین موجود تھے جب کہ میدان میں 40 ہزار سے زائد افراد کی گنجائش موجود ہے۔
ادھر حیدر آباد میں اپنی ٹیم کو دیکھنے کے لیے بے چین پاکستانی شائقین ویزوں کی فراہمی میں تاخیر سے مایوس ہوگئے ہیں۔
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے پاکستان اور بھارت کے درمیان 14 اکتوبر کو احمد آباد میں ہونے والے میچ کے 14 ہزاراضافی ٹکٹ جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے اس میچ کی تاریخ پہلے ہی ایک دن آگے بڑھا دی گئی تھی جس کی وجہ سے 8 دیگر میچز کو بھی ری شیڈول کرنا پڑا تھا۔
یہ ابتدائی دن ہیں لیکن بھارت کی مشہور ’بیٹنگ فرینڈلی پچز‘ ہمیشہ کی طرح فراخدلانہ رہی ہیں۔
نیوزی لینڈ کے ڈیون کانوے اور راچن رویندر نے دفاعی چیمپئن انگلینڈ کے خلاف ایونٹ کے پہلے میچ میں سنچریاں اسکور کیں۔
جنوبی افریقا کی جانب سے کوئنٹن ڈی کوک، راسی وان ڈر ڈسن اور ایڈن مارکرم نے سنچریاں اسکور کیں اور سری لنکا کو 102 رنز سے شکست دی۔ یہ پہلا موقع تھا جب کسی ٹیم نے ایک ہی اننگز میں تین سنچریاں بنائی تھیں۔
مارکرم نے 49 گیندوں پر آنے والی تیز ترین ورلڈ کپ سنچری کا نیا ریکارڈ قائم کیا جب کہ جنوبی افریقا کا 5/428 ٹورنامنٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا اسکور تھا۔
سری لنکن بولرز متھیشا پتھیرانا 95 رنز دے کر ایک وکٹ اور کاسن راجیتھا 90 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی، دونوں گیند بازوں نے 20 اوورز میں 180 سے زائد رنز دیے۔
سری لنکا نے جواب میں 326 رنز اسکور کیے، اس اسکور کے بعد نئی دہلی میں سری لنکا مقابلہ جنوبی امریکا ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والا میچ بن گیا۔
پہلے چار دنوں میں 12 نصف سنچریاں بھی بنائی گئیں جن میں ویرات کوہلی اور کے ایل راہول بھی شامل ہیں۔
انگلینڈ کی جانب سے ٹائٹل کے دفاع کا آغاز بلے باز بین اسٹوکس کے بغیر ہوا جو انجری کا شکار ہو گئے تھے۔
احمد آباد میں نیوزی لینڈ کے خلاف میچ 9 وکٹوں سے شکست کے بعد مارک ووڈ نے کہا کہ یہ صرف مسیحا اسٹوکس کی واپسی اور ان کے سب کچھ کرنے کے بارے میں نہیں۔
پاکستانی فاسٹ بولر نسیم شاہ انجری کے باعث ورلڈ کپ سے باہر ہوگئے تھے جب کہ سری لنکن لیگ اسپنر ونندو ہسارنگا، فاسٹ بولر دشمنتھا چمیرا اور پانچ بار کی چیمپیئن آسٹریلیا کے بلے باز ٹریوس ہیڈ بھی انجرڈ ہیں۔