ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینیئر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ جاگیردارنہ نظام ملک کیلئے سب سے بڑاخطرہ ہے، جب تک یہ ختم نہیں ہوتا پاکستان کا مقصد پورا نہیں ہوگا۔
کراچی میں دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی پاکستان بندوق کی نوک سے نہیں ووٹ کے زور پر بنا ہے، ہم نے1947میں اپنے لئے پاکستان کو چنا تھا، اور اللہ نے ہمیں مہاجر کی سند دی ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم پاکستان کو بنانے اور چلانے کیلئے آئے تھے، ہم ہجرت کر کے آئے تھے تو اسلحہ اور منشیات نہیں لائے تھے، ہم نے مسجدیں تعمیر کیں، مساجد میں دھماکے نہیں کیے۔
رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ جاگیردارنہ نظام ملک کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے،جب تک یہ نظام ختم نہیں ہوگا پاکستان کا مقصد پورا نہیں ہوگا۔
خالد مقبول نے کہا کہ ہم کسی سے کم پاکستانی نہیں ہیں، ہم خود کو حب وطنی کا سرٹیفکیٹ دینے والے لوگ نہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ آپ بھی برابر کے محب وطن ہیں۔
کنوینئر ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ بنگالیوں کو تمام پاکستانیوں کی طرح سہولتیں فراہم کی جائیں، شناختی کارڈ کے مسائل پر ہمیں بھی مشکلات کا سامنا ہے، ہم نے یہ ملک بنایا ہے ہم سے شناخت نہیں چھینی جا سکتی۔
پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے چیئرمین پاک مسلم الائنس بچو عبدالقادر دیوان کا کہنا تھا کہ خالد مقبول ، مصطفی کمال اور فاروق ستارکا شکر گزار ہوں، کراچی کو ٹھیک کرنے کے لیے ہمیں ایک پلیٹ فارم پر کام کرنا ہوگا۔
عبدالقادر دیوان نے کہا کہ ہم پاکستانی بنگالی ہیں، جس کی 35 لاکھ کی آبادی ہے، پاک مسلم الائنس اور ایم کیو ایم ایک ہو کر الیکشن لڑے گی، آگر ہم ایک ہر کر الیکشن لڑیں گے تو کراچی کے مسائل حل ہوں گے، میں ہمیشہ ان کا ساتھ دوں گا ان کے شانہ بشانہ کھڑا ہوں گا، عام انتخابات میں ایم کیو ایم کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتا ہوں، 15 اکتوبر کو بنگالی برادری اورنگی ٹاؤن کے جلسے میں شرکت کرے گی۔
چیئرمین پاک مسلم الائنس کا کہنا تھا کہ ہمارے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کے مسائل ہیں، ہمارے لوگوں کے شناختی کارڈ بلاک کر دیے جاتے ہیں، ہمارے بچوں کو سرکاری عہدہ ملتا ہے نہ سرکاری نوکری، ہمیں امید اس ظلم و زیادتی کیخلاف امید ہے ایم کیو ایم ہمارے مسائل کو سنجیدہ لے گی اور آواز اٹھائے گی۔
عبدالقادر دیوان نے مزید کہا کہ کراچی روشنیوں کا شہر تھا جسے اندھیروں میں دھکیل دیا گیا، اس شہرکو بچانے کے لیے ایم کیو ایم کی سخت ضرورت ہے، آج کے بعد ہمارا جینا مرنا ایم کیو ایم کے ساتھ ہے، بنگالی جو زبان دیتا ہے اس سے کبھی نہیں مکرتا، پاکستان ہمارا جینا ہے پاکستان ہمارا مرنا ہے ، پاکستان بنانے میں سب سے زیادہ قربانی بنگالیوں کی ہے، پاکستان کے لیے آج بھی ہماری برادری مرنے کے لیے تیار ہے۔