بھارت سے قانونی طور پر پاکستان آ کراپردیرکے رہائشی نوجوان نصر اللہ سے شادی کرنے والی خاتون انجو وادی کیلاش پہنچ گئی۔
کیلاش جانے والی انجو نے وہاں کا روایتی لباس بھی زیب تن کرلیا۔
نصراللہ سے شادی کے بعد قبول اسلام کرنے والی انجو کا اسلامی نام فاطمہ رکھا گیا ہے۔ شادی کے بعد پہلی بار کیلاش جانے والی انجو کا کہنا ہے کہ سیاحت کے لحاظ سے پاکستان ایک خوبصورت ملک ہے۔
اس سے قبل ایک ویڈیو بیان میں انجو کا کہنا تھا کہ لوگوں کو لگ رہا ہے کہ میں پاکستان آکر یہاں کی تعریف کر رہی ہوں، جو ہے وہ بتارہی ہوں، بھارت بھی خوبصورت ہے یہ سب ایک ہی زمین ہے، مجھے بھارت سے بہت پیار ہے۔
انجو کا کہنا تھا کہ میں اپنے شوہر (نصراللہ) کے ہمراہ بھارت ضرور جاؤں گی، میڈیا نے افواہیں پھیلائیں ہیں کہ اس کو تو اپنی فیملی کی کوئی پراہ نہیں ہے، اس نے اپنے ملک سے غداری کی ہے، اپنے بچوں کے ساتھ غلط کیا ہے لیکن ایسا بالکل نہیں ہے۔ پاکستان میں لوگ بھی کافی اچھے ہیں، میرا پیغام ہے سب کے لیے کہ میرے لیے مثبت سوچیں میں کسی کی دشمن نہیں ہوں ۔
جولائی میں ایک ماہ کے وزٹ ویزے پر پاکستان آنے والی انجو کے ویزے کی مدت 20 اگست کو ختم ہورہی تھی تاہم اس سے قبل ہی وفاقی وزارت داخلہ نے 8 اگست کو ویزے میں ایک سال کی توسیع کردی تھی۔
انجو کے ویزہ فارم کے مطابق انہیں اپر دیر میں 30 دن رہنے کی اجازت دی گئی تھی تاہم وہ وہاں کی حدود سے باہر نکل کر آزادانہ طور پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی سیر کرتی دکھائی دیں۔
اس دوران انجو کو مختلف کاروباری شخصیات کی جانب سے پلاٹ اور دیگر قیمتی تحائف بھی دیے گئے تھے۔