وفاقی وزیر مذہبی امور انیق احمد کہتے ہیں نہ ہم توہین قرآن برادشت کرسکتے ہیں اور نہ ہی توہین رسالت برادشت کرسکتے ہیں اور ہم کسی مسیح پر ظلم بھی برداشت نہیں کرسکتے۔
کرائسٹ چرچ راولپنڈی میں ”کثیر الایمان ہم آہنگی اور قانونی تحفظ“ سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وفاقی وزیر مذہبی امور انیق احمد کا کہنا تھا کہ ہمارا دین اسلام حضرت مسیح اور حضرت مریم کو مانتا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مذہبی انتہا پسندی کو روکنے کے لئے سخت اقدامات ہونے چاہئیں۔ غیر مسلم عبادت گاہیں اور غیر مسلم افراد ہماری ذمہ داری ہیں۔ تفریق پیدا کرنے والے غیر ملکی دشمنوں کے ایجنٹ ہیں، ہم سب نے ملکر پاکستان کو آگے لے جانا ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستانی کی حیثیت سے ہمیں کردار ادا کرنا ہے شانتی نگر کا واقعہ کیسے ہوا معاملات یہاں تک کیسے پہنچے۔ قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے سے معاشرہ خراب ہو جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جڑانوالہ میں ہم اکٹھے تھے مل کر بات کی کہ ہم سب ایک ہیں، ہمارا دین انسانیت اور دوستی کی بات کرتا ہے۔ ہمارے علما بہترین ہیں اور بہت اچھا کام کررہے ہیں۔
انیق احمد کا کہنا تھا اگر معیشت مضبوط ہو گی تو تشدد کا خاتمہ ہوگا معیشت کمزور ہوگی تو تشدد بڑھے گا۔
اس موقع پر بشپ ندیم کامران نے کہا کہ ہم نے ملک کو امن کا گہوارہ بنانا ہے اور جو باتیں وزیر مذہبی امور نے کی ہیں میں انکی مکمل تائید کرتا ہوں۔