چیئرمین تحریک انصاف کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا تھا کہ عمران خان صدر عارف علوی سے مایوس ہیں، جس پر صدر پاکستان کی جانب سے مؤقف سامنے آگیا ہے۔
گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان صدر مملکت عارف علوی سے مایوس ہیں کیونکہ وہ آئینی کردارنہیں نبھاسکے۔ صدر نے 90 روز میں انتخابات کروانے تھے لیکن انہوں نے اپنا اختیاراستعمال نہیں کیا۔
علیمہ خان کے اس بیان پر صدر پاکستان عارف علوی کی جانب سے گزشتہ رات ہی ردعمل آگیا، اور نجی ٹی وی ’جیو‘ کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ کو ایوان صدر کی جانب سے مؤقف بھیج دیا گیا تھا۔
ایوان صدر کے مؤقف کے مطابق صدر ڈاکٹر عارف علوی ملک میں الیکشن وقت پر چاہتے ہیں، صدر پاکستان کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کو خط کے ذریعے 6 ستمبر کو آگاہ کردیا گیا تھا کہ آرٹیکل 48 کی شق 5 کے تحت آئین نے صدر کو اختیار دیا ہے کہ وہ قومی اسمبلی کی تحلیل کے بعد 90 دنوں کے اندر انتخابات کا اعلان کریں۔
ایوان صدر کے مؤقف میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عام انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں کو حصہ لینے کا موقع ملنا چاہے، کسی بھی سیاسی جماعت کو الیکشن کے عمل سے باہر رکھنا جمہوریت کی روح کے ساتھ نا انصافی ہوگی۔
صدر کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کیلئے عام انتخابات 6 نومبر کو ہونے چاہیے۔