بلوچستان کے ضلع چمن میں پاک افغان سرحدی دروازے پر واقع آؤٹ باؤنڈ چیک پوسٹ پر بدھ کو شام چار بجے افغان سنتری کی بلا اشتعال اور اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں بارہ سالہ بچہ اور ایک بزرگ شہید ہوگئے، جبکہ ایک بچہ زخمی ہوا۔
ڈپٹی کمشنر چمن کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق شہید بزرگ کی عمر تقریباً 70 سال ہے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ پاکستانی فورسز کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے، تاہم فائرنگ کا کوئی تبادلہ نہیں ہوا۔
دونوں جاں بحق افراد کو نکال کر ڈی ایچ کیو چمن پہنچایا گیا اور لاشیں اہل خانہ حوالے کردی گئی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق فائرنگ کے بعد سے صورتِ حال مخدوش ہے، باب دوستی گیٹ کو بند نہیں کیا گیا البتہ پیدل چلنے والوں کی آمدورفت کچھ دیر کے لیے روک دی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: ’پاکستان میں ہوئے خودکش حملوں میں افغان شہری ملوث ہیں‘
ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ معاملے کی اطلاع اعلیٰ حکام کو دے دی گئی ہے اور اسے افغان حکومت کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔
خیال رہے کہ چمن پاک افغان سرحد پر اس سے قبل بھی پاکستان اور افغانستان کی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہو چکی ہیں اور نئی افغان حکومت کے آنے کے بعد ایسی کئی جھڑپیں ہوئیں۔ دسمبر2022ء میں بھی جھڑپوں کے نتیجے میں کم از کم چھ افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوئے تھے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ افغان حکام سے اس غیر ذمہ دارانہ فعل اور لاپرواہی کی وجہ پوچھنے اور مجرموں کو پکڑ کر پاکستانی حکام کے حوالے کرنے کے لیے رابطہ کیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اسلامی امارت افغانستان سے یہ بھی توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے فوجیوں کو کنٹرول کریں اور مستقبل میں اس طرح کے واقعات اور جھڑپوں سے بچنے اور ذمہ داری سے کام کرانے کے لیے انہیں نظم و ضبط فراہم کریں۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ پاکستان مثبت اور تعمیری دوطرفہ تعلقات کے ذریعے امن، خوشحالی اور ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے، تاہم اس طرح کے ناخوشگوار واقعات سے خلوص نیت اور مقصد کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
نگراں وفاقی وزیرِ داخلہ سرفراز بگٹی نے چمن سرحد پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات کسی صورت قابل قبول نہیں۔
سرفراز بگٹی کے مطابق بلااشتعال فائرنگ پر پاکستانی فورسز نے تحمل کا مظاہرہ کیا اور شہریوں کی موجودگی کے باعث جوابی فائرنگ سے گریز کیا۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے افغان حکومت سنجیدہ کارروائی عمل میں لائے گی، ایسے واقعات دو طرفہ تعلقات پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔
دوسری جانب چاغی بازار میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو دیسی ساختہ بم سے نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں دو اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوئے، جبکہ گاڑی مکمل طور پر جل گئی۔
چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے بلوچستان چاغی بازار میں دھماکہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی بزدلانہ تخریبی کارروائیوں سے ملک بالخصوص بلوچستان کے امن کو نقصان پہنچانے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔
سینٹ سیکرٹریٹ کے مطابق چیئرمین سینٹ نے کہا کہ دہشت گردوں کو اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے،اس طرح کی بزدلانہ تخریبی کارروائیوں سے ملک اور بالخصوص بلوچستان کے امن کو نقصان پہنچانے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔
انہوں نے زخمیوں کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کرنے کے احکامات بھی جاری کئے ہیں۔ چیئرمین سینٹ نے شہید افراد کے بلند درجات اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی بھی دعا کی۔