سندھ پولیس میں اختیارات کی مرکزیت قائم کردی گئی، ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز سے تعیناتی کے اختیارات چھین لیے گئے۔
کراچی پولیس چیف نے فرمان جاری کیا ہے کہ ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز اب ایس ایچ اوز کو تعینات یا ہٹا نہیں سکتے۔
ذرائع کے مطابق سنگین غفلت پر بھی 19 اور 20 گريڈ کا افسر جونئیرز کو نہیں ہٹا سکے گا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ رولز کے تحت ایس ایچ اوز کو ہٹانا یا تعینات کرنا ایس ایس پی کا اختیار ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق غلام نبی میمن اور جاوید عالم اوڈھو کے دور میں تعیناتی کا اختیار ایس ایس پی کےپاس تھا، پولیس چیف یہ اختیارات استعمال کریں گے تو خرابی پیدا ہوگی۔
ذرائع کے مطابق سینئرز نے پوسٹنگ پر سندھ حکومت کی منظوری کی شرط کو قبول نہیں کیا تھا، سینئر افسران تھرڈ پارٹیز کے ذریعے عدالت چلے گئے، سینئرز نے جو فارمولہ خود قبول نہیں کیا وہ ایس ایس پیز پر مسلط کردیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس ایس پیز، ایس ایچ اوز کے لیے تین نام ڈی آئی جی کو بیجھیں گے، ڈی آئی جی ان میں سے دو نام پولیس چیف کو بیجھیں گے، بھیجے گئے ناموں میں سے پولیس چیف ایک کو ایس ایچ او لگائے گا۔