اسلام آباد ہائیکورٹ نے نو مئی، توشہ خانہ جعلسازی اوراقدام قتل سے متعلق 9 کیسزمیں چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستیں بحال کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
چیف جسٹس عامرفاروق کی سربراہی میں ڈویژنل بنچ نے چھ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی جان بوجھ کرعدالت سے غیر حاضر نہیں ہوئے۔ضمانت منسوخی کے باوجود ریاست نے چیئرمین پی ٹی آئی کو مقدمات میں گرفتار نہیں کیا،ٹرائل کورٹ یہ نقطہ دیکھتے ہوئے ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ کرے۔
تحریری فیصلے میں مزید کہا گیاکہ ضمانت کی درخواستیں مسترد کرنے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا حاضری سے استثنیٰ بھی بحال کیا جاتا ہے۔