غیر متوقع، مشکوک یا پرتشدد اموات کی تحقیقات میں فرانزک میڈیسن کے ماہر اور فرانزک پیتھالوجسٹ کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے، ان کے کام میں لاش کا پوسٹ مارٹم کرنا اور ان وجوہات کا تعین کرنا شامل ہے جن کی وجہ سے کسی فرد کی موت واقع ہوئی۔
انہی ماہرین میں سے ایک ڈاکٹر میلیڈا بوہرکیز ہیں جنہوں نے اپنے اس دل دہلا دینے والے کام سے جڑے کچھ ”پریشان کن“ معاملات پر روشنی ڈالی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں ڈاکٹر میلیڈا نے پانچ دلچسپ حرکات کا انکشاف کیا جو مردہ جسموں میں پیدا ہو سکتی ہیں۔
سب سے پہلے، انہوں نے گیس کے اخراج یا پیٹ پھولنے کے بارے میں بات کی، جس کے بارے میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ کئی بار ایسا ہوتے دیکھ چکی ہیں، کچھ لاشیں ان کے ایگزامینیشن کے دوران بار بار اس کا تجربہ کرتی ہیں۔
میلیڈا نے ایک واقعہ بھی سنایا جس میں ایک مردہ شخص نے بظاہر ان کی کلائی پکڑ لی تھی۔
مزید برآں، انہوں نے پوسٹ مارٹم کے دوران لاشوں کی آنکھیں کھلنے کے واقعات کا ذکر کیا۔
انہوں نے بتایا کہ کس طرح وہ اکثر مردہ شخص کا منہ بند کرکے پوسٹ مارٹم روم سے نکل جاتی تھیں، لیکن واپس آنے پر منہ کھلا ملتا تھا، گویا ان کا جبڑا نرم پڑگیا تھا۔
آخر میں میلیڈا نے ایک مردہ جسم کے بارے میں اپنا تجربہ شیئر کیا جس نے اپنے بازو اوپر کی طرف اٹھا دیے تھے، جیسے کہ گلے ملنے کی تیاری کر رہا ہو۔
اگرچہ یہ واقعات خوفناک اور غیر فطری لگ سکتے ہیں، لیکن ماضی کی تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ لاشیں گلنے کے عمل کے دوران حرکت کا مظاہرہ کر سکتی ہیں۔
آسٹریلیا میں سینٹرل کوئنز لینڈ یونیورسٹی کے ایلیسن ولسن کے ذریعہ کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ لاشیں پوسٹ مارٹم میں باریک حرکتیں دکھا سکتی ہیں۔