سوات میں مخالفت کے بعد بالآخر خواتین کرکٹ ٹیموں کے مابین میچ ہوگیا، مینگورہ کرکٹ ٹیم نے کبل ٹیم کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد سات رنز سے ہرا دیا۔ گزشتہ روز چار باغ میں مقامی عمائدین نے خواتین کھلاڑیوں کو کرکٹ کھیلنے سے روک دیا تھا۔
سوات ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے منعقدہ خواتین کرکٹ میچ میں کبل ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا۔
مینگورہ کرکٹ ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ دس اوورز میں 129 رنز بنائے جس میں مناہل نے 76 رنز اور مہویش نے 28 رنز بنائے۔
جواب میں کبل کی ٹیم نے جارحانہ انداز اپنایا جس میں شہلا نے 96 رنز بنائے لیکن اپنی ٹیم کو کامیابی نہ دلوا سکیں۔ اور مینگورہ ٹیم نے کبل ٹیم کو سات رنز سے ہرا کر میچ جیت لیا۔
آخر میں مہمان خصوصی اسسٹنٹ کمشنر بابوزی لقمان خان اسسٹنٹ کمشنر کبل جنید خان، تائیکوانڈو انٹرنیشنل گولڈ میڈلسٹ عائشہ آیاز، اور دیگر نے کھلاڑیوں میں ٹرافیاں، سرٹیفکیٹس اور انعامات تقسیم کیے۔
آخر میں میچ کے آرگنائزر آیاز نائیک نے ضلعی انتظامیہ اور منتظین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ وہ اسی طرح اسپورٹس کو پروان چڑھانے کے لئے اقدامات اٹھائیں گے اور کھلاڑیوں کو مزید مواقع فراہم کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سوات میں خواتین کھلاڑیوں کو کرکٹ میچ کھیلنے سے روک دیا گیا تھا۔
سوات کے علاقے چارباغ میں مقامی عمائدین نے خواتین کھلاڑیوں کوکرکٹ کھیلنے سے روکا۔
گل کدہ اور کانجو کی ٹیموں کے درمیان پریکٹس میچ ہورہا تھا کہ اسی دوران مقامی عمائدین نے وہاں جمع ہو کر کھلاڑیوں کو میچ روک دینے کے لیے کہا۔
ایک عینی شاہد نے ڈان کو بتایا کہ بزرگوں نے منتظمین پر چیخنا شروع کر دیا اور کہا کہ لڑکیوں کا کھلے میدان میں کرکٹ کھیلنا غیر مہذب ہے اور انہیں کبھی بھی ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
علاقہ عمائدین نے بھی وائس چانسلر سے درخواست کی کہ وہ علاقے میں لڑکیوں کو کرکٹ کھیلنے سے روکیں۔
علاقے کے ڈی ایس پی اور اسسٹنٹ کمشنر نے موقع پر پہنچ کر میچ کو عارضی طور پر کینسل کردیا۔
کھلاڑیوں نے کرکٹ میچوں میں شرکت کو اپنا حق قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم اعلیٰ سطح پر کھیلنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
میچ کے منتظم ایاز نائیک نے بزرگوں اور مقامی لوگوں کے رویے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ لڑکیاں پیشہ ورانہ طور پر کھیلنا چاہتی ہیں۔