نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے چیئرمین وسیم مختار کی زیر صدارت نیپرا ہیڈ کوارٹرز میں جاری عوامی سماعت مکمل ہوگئی، حکام کے مطابق اگر کیپکو نہ چلایا گیا تو ملتان ریجن میں لوڈ شیڈنگ کرنا پڑے گی۔
چیئرمین نیپرا کی زیر صدارت نیپرا ہیڈ کوارٹرز میں جاری عوامی سماعت مکمل ہوگئی۔
نیشنل پیٹرولیم کنسٹرکشن کمپنی (این پی سی سی) کے حکام نے بتایا کہ اگر کیپکو نہ چلایا گیا تو ملتان ریجن مین لوڈ شیڈنگ کرنا پڑے گی، رواں سال ہم نے اپنا سسٹم بچانے کے لیے ملتان ریجن میں 500 میگاواٹ کی لوڈ شیڈنگ کی۔
این پی سی سی کے حکام نے مزید کہا کہ ملتان ریجن میں اگر ڈیمانڈ 4 ہزار میگاواٹ سے بڑھے تو کوٹ ادو پاورپلانٹ چلانا ضروری ہوتا ہے، ٹرانسفارمز اور گرڈ پرانے ہوچکے اوورلوڈنگ سے بریک ڈاؤن کا خطرہ ہے۔
نیپرا حکام نے کہا کہ کیپکو 77 روپے فی یونٹ ٹیرف مانگ رہی ہے جو بہت زیادہ ہے، یہ پلانٹ 25 سال پرانا ہوچکا، 40 فیصد کیپسٹی پر چل رہا ہے، غیر معیاری اور مہنگے پاور پلانٹ کو چلانے کی اجازت کیوں دیں۔
نیپرا حکام نے کیپکو نمائندوں کی سرزنش کر دی اور کہا کہ صارفین 25 سال تک کیپسٹی دے چکے اب صارفین پر بوجھ کیوں ڈالیں، ابھی بھی سالانہ 36 ارب روپے صارفین سے کیپسٹی پیمنٹ کی تجویز دی جارہی ہے، اب کیپکو بوقت ضرورت بجلی دینے کا معاہدہ کرے، جب ضرورت پڑے گی تو بجلی لیں گے کیپسٹی چارجز نہیں ہوں گے۔
دو ہفتوں میں بجلی چوروں کیخلاف 15 ہزار مقدمات درج، 2300 افرادگرفتار
کیپکو حکام این پی سی سی نے نیپرا کی تجویز ماننے سے انکار کر دیا اور کہا کہ ہم بجلی پیدا کرنے والے پلانٹ کو بند نہیں کرسکتے بوقت ضرورت فوری بجلی پیدا کرناممکن نہیں۔
کیپکو حکام کی 6 فیصد رسک پریمیم کی تجویز شامل کرنے پر نپیرا اتھارٹی برہم ہوگئی، اور کہا کہ آپ کا پلانٹ طبعی مدت پوری کر چکا 25 سال بعد رسک پریمیم کی تجویز بنتی ہی نہیں۔
نیپرا اتھارٹی اعداد و شمار کا مزید جائزہ لے کر فیصلہ کرے گی۔