انسان کا مرنا اور پھر مرنے کے بعد آخری رسومات ایک لازمی عمل ہے۔ سائنسی تحقیق کے مطابق مرنے کے بعد انسان کے جسم سے خاص قسم کے جراثیم کا اخراج شروع ہوجاتا ہے، اس لئے اس کا تلف ہونا ضروری ہے۔
ایسا ہی کچھ اب 128 سال سے حنوط شدہ ایک لاش کے ساتھ کیا جارہا ہے، پنسلوانیا کی ”اسٹون مین ولی“ نامی ممی کو 128 سال بعد مناسب طریقے سے دفنانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
دراصل اسٹون مین ولی نامی شخص کو 128 سال سے ریڈنگ میں نمائش کے لیے رکھا گیا تھا۔
یہ نامعلوم شخص ایک شرابی تھا جو 19 نومبر 1895 کو ایک مقامی جیل میں گردے فیل ہونے کی وجہ سے فوت ہوگیا تھا۔
نمائش کیلئے پیش خلائی مخلوق کی لاشوں کا ماجرا کیا ہے
والد کی تدفین کیلئے چندہ کرنا پڑا تھا ، فرح خان
6 رنگ جو گھر فروخت کرتے وقت آپ کو لاکھوں کا فائدہ کروا سکتے ہیں
ٹائی کے ساتھ سوٹ میں ملبوس اس شخص کو ایک تابوت میں دکھایا گیا ہے جس کے سینے پر سرخ ربن ہے۔ اس کے بال اور دانت برقرار ہیں، اس کی جلد چمڑے کی شکل اختیار کر چکی ہے۔
اومان کے فیونرل ہوم کے مطابق، اسے حادثاتی طور پر ایک ایمبامنگ تکنیک کے ساتھ تجربہ کرنے والے مورٹیشین نے ممی بنا دیا تھا۔